رواں سال جناح اسپتال میں 53 ہزار افراد صحت یاب 5 ہزار ہلاک ہوگئے

23 سینئر پروفیسر رٹائرڈ، کئی بیرون ملک چلے گئے، 4 طبی یونٹ بند کردیے گئے

23 سینئر پروفیسر رٹائرڈ، کئی بیرون ملک چلے گئے، 4 طبی یونٹ بند کردیے گئے۔ فوٹو: فائل

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر(جناح اسپتال) میں سال 2014 میں مجموعی طور پر 59 ہزار 381 مریض رپورٹ ہوئے ان میں سے 53 ہزار 884 صحت یاب ہوئے، رواں سال میں 5 ہزار 173 مریض دوران علاج انتقال کرگئے۔

یہ اعداد وشمار جناح اسپتال انتظامیہ کی جانب سے پیر کو جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کے شعبہ حادثات میں مختلف واقعات میں ہونیوالے زخمی 1110967 مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کی گئیں، رپورٹ ہوئے انھیں اعدادوشمارکے مطابق سرجیکل وارڈ2 میں 1608 مریضوں کو داخل کیا گیا ان میں سے 53 مریض انتقال کرگئے، سرجیکل تھری میں 1972 مریضوں میں سے 24، سرجیکل وارڈ 47 مریض جاں بحق ہوئے، اسپائینل سرجری یونٹ 18 (ریڑھ کی ہڈی) میں 3 ہزار 400 مریضوں میں سے 779 مریض انتقال کرگئے دیگر مریضوں کوعلاج کی سہولتیں فراہم کی گئیں۔


اسپتال انتظامیہ کے مطابق میڈیکل آئی سی یو یونٹ 23 میں 3 ہزار 88 مریضوں کو علاج کی سہولتیں فراہم کی گئیں ان میں ایک ہزار 11 مریض دوران علاج جاں بحق ہوگئے، اسپتال انتظامیہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق نیورولوجی وارڈ میں 1347 مریضوں میں سے 103 سمیت دیگر وارڈوں میں مجموعی طور پر 59 ہزار 381 مریض اپنے معائنے اور علاج کیلیے لائے گئے تھے، ان میں 5 ہزار 173 مریض دوران علاج جاں بحق ہوئے جبکہ دیگر مریضوں کوعلاج فراہم کیا گیا۔

واضح رہے کہ جناح اسپتال ، قومی ادارہ اطفال اور قومی امراض قلب کو 3 سال قبل 18ویں ترمیم کے تحت صوبائی حکومت کے ماتحت کردیا گیا تھا، اسپتال انتظامیہ اور دیگر نے اس فیصلے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا جس کا مقدمہ زیر سماعت ہے تاہم اسی اثنا میں اسپتال کے28 وارڈوں میں سے 23 وارڈوں کے پروفیسرزحضرات اپنی مدت ملازمت مکمل کرچکے ہیں۔

ایک اطلاع کے مطابق گزشتہ 3 سال کے دوران 23 سینئر پروفیسرریٹائرڈ جبکہ متعدد بیرون ممالک روانہ ہوگئے جس کی وجہ سے 4 یونٹ بند کردیے گئے، ان میں پلاسٹک سرجری، نیفرولوجی،چیسٹ سرجری بھی شمال ہیں جبکہ انکالوجی میں سینئر انکالوجی موجود نہیں اورسینئر کی جگہ صرف ایک ڈاکٹر غلام حیدر تعینات ہیں، اسپتال میں امسال بھی سینئر پروفیسرز اور ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین کو بھرتی نہیں کیا جاسکا کیونکہ اسپتال کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ۔
Load Next Story