پی آئی اے عمرے کے ٹکٹوں میں گھپلوں کے انکشاف سے زائرین پریشان
ٹریول ایجنسی کو دی گئی سیٹیں دوسرے کوالاٹ، ملوث افسران کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی، ذرائع
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے قومی ادارے کا عمرہ سیزن بری طرح متاثرہوکر رہ گیا جبکہ عمرے کے ٹکٹوں میں گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔
مختص کردہ سیٹوں کے کوٹے میں غیرمنصفانہ غیرمساوی تقسیم کی وجہ سے عمرہ زائرین کوشدید مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے، پی آئی اے کا عمرہ سیزن دسمبرکے وسط سے شروع ہو کر ماہ ربیع الاول کے بعد تک جاری رہتا ہے لیکن قومی ادارے کے بعض افسران اپنے ذاتی فوائدکے لئے قومی ادارے کوشدید نقصان پہنچا رہے ہیں، ذرائع نے بتایاکہ قومی ایئرلائن سے کراچی کی ایک ٹریول ایجنسی نے 4 دسمبر کو عمرہ سیزن کیلئے کراچی سے جدہ کی 50 سیٹیں بک کرائی اورفی ٹکٹ10فیصدکے حساب سے 5لاکھ روپے کی ایڈوانس رقم بھی ادا کی۔
ٹکٹوں کی ایڈوانس ادائیگی کے بعدپی آئی اے نے PNRنمبر EHXGDF بھی جاری کیا لیکن مارکٹینگ مینجرحج عمرہ اور جنرل مینجرپسنجرکی ملی بھگت سے بک کرائی جانے والی سیٹوں کوزائد رقم لیکرکسی اورٹریول ایجنسی کوالاٹ کردیاجس کی رپورٹ پی آئی اے کے ایم ڈی کوبھی دی گئی لیکن ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان افسران کو بچالیا گیا تاہم اسٹیشن مینجمنٹ کی جانب سے چیئرمین پی آئی اے کوتحریری شکایت کی گئی جس پرمذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کے احکام بھی جاری کیے گئے لیکن سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے ان افسران کو بچالیا گیا اور پی آئی اے انتظامیہ نے دونوں افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
ذرائع نے بتایا کہ عمرہ سیزن میں کراچی سے ایک لاکھ سے زائد جب کہ ملک بھرسے 5لاکھ سے زائد زائرین کی تعدادہوجاتی ہے، ایک انتظامی افسرکے مطابق قومی ایئرلائن میںعمرہ زائرین کے لیے پروازوں میں سیٹوںکی غیرمنصفانہ تقسیم کا عمل جاری ہے، سیٹیں زائد رقم دینے والے ٹریول ایجنٹوں کو فراہم کی جارہی ہیں جبکہ بعض پروازوں میں مطلوبہ تعداد سے زائد سیٹیں بک کی گئی ہیں جس سے عمرہ جانے والے مسافروں کو شدید ذہنی کوفت کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹکٹوں کی رقم دینے کے باوجود قومی ایئرلائن میں سٹیں دستیاب نہیں لیکن پی آئی اے حکام نے اس اہم مسئلے پرچپ ساد رکھی ہے۔ بیشترٹریول ایجنٹوں نے بتایا کہ قومی ادارے کو تباہ کرنے والے مارکیٹنگ مینجرحج عمرہ، اورجنرل مینجرپسنجر سیلزکوفوری ہٹایاجائے، دریں اثنا ایوی ایشن صٓنعت سے تعلق رکھنے والے افراد نے مطالبہ کیاہے کہ ایئرلائنوں کی کرائے بڑھانے کیلیے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے کیونکہ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پی آئی اے نے اپنے ٹکٹوں میں اضافہ کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ ٹکٹوں میں اضافہ کس کی منظوری کیاجاتا ہے؟۔
مختص کردہ سیٹوں کے کوٹے میں غیرمنصفانہ غیرمساوی تقسیم کی وجہ سے عمرہ زائرین کوشدید مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے، پی آئی اے کا عمرہ سیزن دسمبرکے وسط سے شروع ہو کر ماہ ربیع الاول کے بعد تک جاری رہتا ہے لیکن قومی ادارے کے بعض افسران اپنے ذاتی فوائدکے لئے قومی ادارے کوشدید نقصان پہنچا رہے ہیں، ذرائع نے بتایاکہ قومی ایئرلائن سے کراچی کی ایک ٹریول ایجنسی نے 4 دسمبر کو عمرہ سیزن کیلئے کراچی سے جدہ کی 50 سیٹیں بک کرائی اورفی ٹکٹ10فیصدکے حساب سے 5لاکھ روپے کی ایڈوانس رقم بھی ادا کی۔
ٹکٹوں کی ایڈوانس ادائیگی کے بعدپی آئی اے نے PNRنمبر EHXGDF بھی جاری کیا لیکن مارکٹینگ مینجرحج عمرہ اور جنرل مینجرپسنجرکی ملی بھگت سے بک کرائی جانے والی سیٹوں کوزائد رقم لیکرکسی اورٹریول ایجنسی کوالاٹ کردیاجس کی رپورٹ پی آئی اے کے ایم ڈی کوبھی دی گئی لیکن ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان افسران کو بچالیا گیا تاہم اسٹیشن مینجمنٹ کی جانب سے چیئرمین پی آئی اے کوتحریری شکایت کی گئی جس پرمذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کے احکام بھی جاری کیے گئے لیکن سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے ان افسران کو بچالیا گیا اور پی آئی اے انتظامیہ نے دونوں افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
ذرائع نے بتایا کہ عمرہ سیزن میں کراچی سے ایک لاکھ سے زائد جب کہ ملک بھرسے 5لاکھ سے زائد زائرین کی تعدادہوجاتی ہے، ایک انتظامی افسرکے مطابق قومی ایئرلائن میںعمرہ زائرین کے لیے پروازوں میں سیٹوںکی غیرمنصفانہ تقسیم کا عمل جاری ہے، سیٹیں زائد رقم دینے والے ٹریول ایجنٹوں کو فراہم کی جارہی ہیں جبکہ بعض پروازوں میں مطلوبہ تعداد سے زائد سیٹیں بک کی گئی ہیں جس سے عمرہ جانے والے مسافروں کو شدید ذہنی کوفت کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹکٹوں کی رقم دینے کے باوجود قومی ایئرلائن میں سٹیں دستیاب نہیں لیکن پی آئی اے حکام نے اس اہم مسئلے پرچپ ساد رکھی ہے۔ بیشترٹریول ایجنٹوں نے بتایا کہ قومی ادارے کو تباہ کرنے والے مارکیٹنگ مینجرحج عمرہ، اورجنرل مینجرپسنجر سیلزکوفوری ہٹایاجائے، دریں اثنا ایوی ایشن صٓنعت سے تعلق رکھنے والے افراد نے مطالبہ کیاہے کہ ایئرلائنوں کی کرائے بڑھانے کیلیے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے کیونکہ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پی آئی اے نے اپنے ٹکٹوں میں اضافہ کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ ٹکٹوں میں اضافہ کس کی منظوری کیاجاتا ہے؟۔