وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح بھی 17 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کر دی ہے
وزیر اعظم نواز شریف نے آئندہ ماہ کے لئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی۔
سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ایچ او بی سی 14 روپے 14 پیسے فی لیٹر، مٹی کا تیل 11 روپے 26 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 10 روپے 48 پیسے، ڈیزل 7 روپے 86 پیسے اور پیٹرول 6 روپے 25 پیسے فی لیٹر سستا کردیا گیا ہے جب کہ گزشتہ 4 ماہ کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 29 روپے 69 پیسے تک کی کمی کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پٹرولیم مصنوعات سستی کرنے سے حکومت کو 68 ارب روپے کا نقصان ہوا اور ریونیو خسارہ کم کرنے کے لئے 5 فیصد جی ایس ٹی بڑھایا گیا ہے جس سے 17 ارب روپے حاصل ہوں گے تاہم حکومت فرنس آئل پرکوئی سیلزٹیکس نہیں لگا رہی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کر دی ہے جس کے باعث عوام تک اس کا فائدہ اس حساب سے نہیں پہنچ پائے گا جتنی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت کم ہوئی ۔
سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ایچ او بی سی 14 روپے 14 پیسے فی لیٹر، مٹی کا تیل 11 روپے 26 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 10 روپے 48 پیسے، ڈیزل 7 روپے 86 پیسے اور پیٹرول 6 روپے 25 پیسے فی لیٹر سستا کردیا گیا ہے جب کہ گزشتہ 4 ماہ کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 29 روپے 69 پیسے تک کی کمی کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پٹرولیم مصنوعات سستی کرنے سے حکومت کو 68 ارب روپے کا نقصان ہوا اور ریونیو خسارہ کم کرنے کے لئے 5 فیصد جی ایس ٹی بڑھایا گیا ہے جس سے 17 ارب روپے حاصل ہوں گے تاہم حکومت فرنس آئل پرکوئی سیلزٹیکس نہیں لگا رہی۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کے لئے صوبائی حکومتوں سے بات کروں گا، افسوس کی بات ہے کہ ٹرانسپورٹ کی مد میں عوام کو فائدہ نہیں پہنچ سکا تاہم اب صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا براہ راست فائدہ عوام تک پہنچانا یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کر دی ہے جس کے باعث عوام تک اس کا فائدہ اس حساب سے نہیں پہنچ پائے گا جتنی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت کم ہوئی ۔