دنیا میں خوشی بڑھ رہی ہے گیلپ سروے
فجی دنیا کا سب سے خوش ملک ہے جہاں 93 فیصد رہائشی اپنی زندگی سے مطمئن ہیں، سروے
KARACHI:
مارکیٹنگ ریسرچ اور سروے کرنے والی تنظیم ون/گیلپ نے کہا ہے کہ 65 ممالک میں 64 ہزار لوگوں پر کیے گئے سال کے آخر کے سروے کے بعد سامنے آیا ہے کہ دنیا میں خوشی بڑھ رہی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق گیلپ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے سروے کا جواب دیا ان میں 70 فیصد اپنی زندگی سے مطمئن ہیں جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 10 گنا زیادہ ہے۔ فجی دنیا کا سب سے خوش ملک ہے جہاں 93 فیصد رہائشی اپنی زندگی سے مطمئن ہیں جب کہ 31 فیصد کے ساتھ عراق میں سب سے زیادہ ناخوش لوگ رہتے ہیں۔ سروے کے مطابق افریقہ سب سے خوش علاقہ ہے جہاں 83 فیصد لوگ کہتے ہیں کہ وہ یا تو خوش یا بہت ہی خوش ہیں جب کہ مغربی یورپ سب سے کم خوش خطوں میں سے ایک ہے جہاں 11 فیصد لوگ اپنے آپ کو ناخوش یا بہت ہی زیادہ ناخوش کہتے ہیں۔
سروے کے مطابق دنیا بھر میں 53 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ 2015 گزشتہ سال یعنی 2014 سے بہتر ہو گا۔ افریقہ میں تین چوتھائی افراد کو امید ہے کہ بہتری آئی گی جب کہ مغربی یورپ میں صرف 26 فیصد افراد ایسا سمجھتے ہیں۔ سروے میں نائجیریا سب سے زیادہ مثبت سوچ رکھنے والا ملک جب کہ لبنان سب سے زیادہ مایوس ملک سامنے آیا ہے۔
مارکیٹنگ ریسرچ اور سروے کرنے والی تنظیم ون/گیلپ نے کہا ہے کہ 65 ممالک میں 64 ہزار لوگوں پر کیے گئے سال کے آخر کے سروے کے بعد سامنے آیا ہے کہ دنیا میں خوشی بڑھ رہی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق گیلپ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے سروے کا جواب دیا ان میں 70 فیصد اپنی زندگی سے مطمئن ہیں جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 10 گنا زیادہ ہے۔ فجی دنیا کا سب سے خوش ملک ہے جہاں 93 فیصد رہائشی اپنی زندگی سے مطمئن ہیں جب کہ 31 فیصد کے ساتھ عراق میں سب سے زیادہ ناخوش لوگ رہتے ہیں۔ سروے کے مطابق افریقہ سب سے خوش علاقہ ہے جہاں 83 فیصد لوگ کہتے ہیں کہ وہ یا تو خوش یا بہت ہی خوش ہیں جب کہ مغربی یورپ سب سے کم خوش خطوں میں سے ایک ہے جہاں 11 فیصد لوگ اپنے آپ کو ناخوش یا بہت ہی زیادہ ناخوش کہتے ہیں۔
سروے کے مطابق دنیا بھر میں 53 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ 2015 گزشتہ سال یعنی 2014 سے بہتر ہو گا۔ افریقہ میں تین چوتھائی افراد کو امید ہے کہ بہتری آئی گی جب کہ مغربی یورپ میں صرف 26 فیصد افراد ایسا سمجھتے ہیں۔ سروے میں نائجیریا سب سے زیادہ مثبت سوچ رکھنے والا ملک جب کہ لبنان سب سے زیادہ مایوس ملک سامنے آیا ہے۔