پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں اضافے کیخلاف اپوزیشن کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی میں اضافہ غیرآئینی ہےاسے فوری طور پر واپس لیا جائے، خورشید شاہ
حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کے خلاف اپوزیشن نے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو کارروائی کے باضابطہ آغاز سے قبل سانحہ پشاور کے شہدا کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی، جس کے بعد قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی تھیں تو کہا جاتا تھا کہ جگا ٹیکس واپس لیاجائے،اب جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو کہا جاتا ہے کہ اوگرا اضافہ کرتا ہے اور جب قیمتیں کم ہوں تو کہا جاتا ہے کہ حکومت نے عوام ریلیف دیا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی میں اضافہ غیرآئینی ہے، اسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ خورشید شاہ کی جانب سے تقریر کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان نے قومی اسمبلی کی کارروائی کا واک آؤٹ کردیا۔
بعد ازاں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر رشید گوڈیل نے کہا کہ جی ایس ٹی میں اضافہ غیرآئینی ہے، ایم کیو ایم کسی بھی صورت عوام کے گردن پر چھری نہیں چلنے دے گی، جس کے بعد ایم کیو ایم کے ارکان بھی ایوان سے باہر آگئے۔ دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر حکومت کی جانب سے جو مسودہ پیش کیا گیا تھا اس میں بہت وسعت دی گئی تھی تاہم حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئین میں ترمیم نہ کی جائے اگر ترمیم کی گئی تو مزید دروازے کھلیں گے اس لئے فوجی عدالتوں کے دائرہ کار میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے اختیارسماعت کو محدود رکھنا ہوگا اور امید ہے کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر آئین میں ترمین نہ کرنے کے حوالے سے جلد اتفاق ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 22 فی صد کردی ہے۔ جس کے خلاف پیپلز پارٹی نے سینیٹ کی کارروائی کا بھی واک آؤٹ کردیا تھا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو کارروائی کے باضابطہ آغاز سے قبل سانحہ پشاور کے شہدا کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی، جس کے بعد قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی تھیں تو کہا جاتا تھا کہ جگا ٹیکس واپس لیاجائے،اب جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو کہا جاتا ہے کہ اوگرا اضافہ کرتا ہے اور جب قیمتیں کم ہوں تو کہا جاتا ہے کہ حکومت نے عوام ریلیف دیا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی میں اضافہ غیرآئینی ہے، اسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ خورشید شاہ کی جانب سے تقریر کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان نے قومی اسمبلی کی کارروائی کا واک آؤٹ کردیا۔
بعد ازاں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر رشید گوڈیل نے کہا کہ جی ایس ٹی میں اضافہ غیرآئینی ہے، ایم کیو ایم کسی بھی صورت عوام کے گردن پر چھری نہیں چلنے دے گی، جس کے بعد ایم کیو ایم کے ارکان بھی ایوان سے باہر آگئے۔ دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر حکومت کی جانب سے جو مسودہ پیش کیا گیا تھا اس میں بہت وسعت دی گئی تھی تاہم حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئین میں ترمیم نہ کی جائے اگر ترمیم کی گئی تو مزید دروازے کھلیں گے اس لئے فوجی عدالتوں کے دائرہ کار میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے اختیارسماعت کو محدود رکھنا ہوگا اور امید ہے کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر آئین میں ترمین نہ کرنے کے حوالے سے جلد اتفاق ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 22 فی صد کردی ہے۔ جس کے خلاف پیپلز پارٹی نے سینیٹ کی کارروائی کا بھی واک آؤٹ کردیا تھا۔