سندھ حکومت کے اعلان کے باوجود کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا کرائے کم کرنے سے انکار
صوبائی حکومت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 7 فیصد کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے
سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 7 فیصد کمی کا اعلان کردیا تاہم کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کرایوں میں کمی سے انکار کردیا ہے۔
ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر سندھ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ٹرانسپورٹ کرایوں میں 7 فیصد کمی کا اعلان کردیا ہے جبکہ اس کے علاوہ رکشہ، ٹیکسی کے کرایوں میں کمی کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ شروع کردیا ہے اور کرائے کم نہ کرنے کے لیے حیلے بہانے شروع کردیئے ہیں،ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کا کہنا ہے کہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی زیادہ تر گاڑیاں سی این جی پر چلتی ہیں جس کے باعث کرائے کم نہیں کرسکتے۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرائے کم نہ کرنے کے اعلان پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کو اس معاملے پر مذاکرات کی پیش کش کی ہے جس پر ٹرانسپورٹرز کا مشاورتی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ 6 سال کی سطح پر آچکی ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے ٹرانسپورٹرز کی جانب سے عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا جارہا۔
ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر سندھ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ٹرانسپورٹ کرایوں میں 7 فیصد کمی کا اعلان کردیا ہے جبکہ اس کے علاوہ رکشہ، ٹیکسی کے کرایوں میں کمی کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ شروع کردیا ہے اور کرائے کم نہ کرنے کے لیے حیلے بہانے شروع کردیئے ہیں،ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کا کہنا ہے کہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی زیادہ تر گاڑیاں سی این جی پر چلتی ہیں جس کے باعث کرائے کم نہیں کرسکتے۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرائے کم نہ کرنے کے اعلان پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کو اس معاملے پر مذاکرات کی پیش کش کی ہے جس پر ٹرانسپورٹرز کا مشاورتی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ 6 سال کی سطح پر آچکی ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے ٹرانسپورٹرز کی جانب سے عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا جارہا۔