کراچی حصص مارکیٹ میں نئے سال کا تیزی سے آغاز
تیزی کے سبب67.04 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 58ارب 56 کروڑ35 لاکھ51 ہزار298 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
SINGAPORE:
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں تقویمی سال2015 کا آغاز انتہائی مثبت رہا اورسال کے پہلے دن جمعرات کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہونے سے انڈیکس 32480 پوائنٹس کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا۔
تیزی کے سبب 67.04 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 58 ارب 56 کروڑ35 لاکھ51 ہزار298 روپے کا اضافہ ہوگیا، جمعرات کومارکیٹ کے سسٹم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے حصص کی تجارتی سرگرمیاں دوپہر 1.15 بجے تک معطل رہیں جس پرکے ایس ای کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اس معاملے پر 3 مارچ 2009 کی قرارداد کی روشنی میں تجارتی دورانیے میںنصف گھنٹے کی توسیع کی گئی لیکن ٹریڈنگ کی معطلی کے باوجود تمام دورانیے میں تیزی کا رحجان غالب رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ دسمبر2014 میں افراط زرکی شرح میں کمی پرسرمایہ کاری کے بیشترشعبوں کو یہ توقع ہوگئی ہے کہ آئندہ مانیٹری پالیسی میں ڈسکائونٹ ریٹ میں کمی ہوگی اور اسی توقع پر انہوں نے نئے سال کے تعین کردہ کاروباری ترجیحات کے مطابق سرمایہ کاری کی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ سال2015 میں متعدد میگا پروجیکٹس شروع ہونے سے سیمنٹ سیکٹرکا منافع بڑھنے اور اینگروفرٹیلائزر کو قدرتی گیس کی سپلائی بڑھانے کی خبروں کی وجہ سے سیمنٹ سیکٹر کے علاوہ اینگرو گروپ میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی گئی جو تیزی کی بڑی لہر رونما کرنے میں معاون ثابت ہوئی۔
کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ41 لاکھ21 ہزار 111 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کی لہر برقرار رہی کیونکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے1 کروڑ 33 ہزار 275 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے27 لاکھ5 ہزار181 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے13 لاکھ82 ہزار655 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلند ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 349.07 پوائنٹس کے اضافے سے پہلی بار 32480.35 پوائنٹس پر پہنچ گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 262.94 پوائنٹس بڑھ کر 21034.49 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 752.90 پوائنٹس کے اضافے سے 51488.02 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 13.41 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ1 لاکھ35 ہزار450 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار349 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں234 کے بھائو میں اضافہ، 95 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں تقویمی سال2015 کا آغاز انتہائی مثبت رہا اورسال کے پہلے دن جمعرات کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہونے سے انڈیکس 32480 پوائنٹس کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا۔
تیزی کے سبب 67.04 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 58 ارب 56 کروڑ35 لاکھ51 ہزار298 روپے کا اضافہ ہوگیا، جمعرات کومارکیٹ کے سسٹم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے حصص کی تجارتی سرگرمیاں دوپہر 1.15 بجے تک معطل رہیں جس پرکے ایس ای کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اس معاملے پر 3 مارچ 2009 کی قرارداد کی روشنی میں تجارتی دورانیے میںنصف گھنٹے کی توسیع کی گئی لیکن ٹریڈنگ کی معطلی کے باوجود تمام دورانیے میں تیزی کا رحجان غالب رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ دسمبر2014 میں افراط زرکی شرح میں کمی پرسرمایہ کاری کے بیشترشعبوں کو یہ توقع ہوگئی ہے کہ آئندہ مانیٹری پالیسی میں ڈسکائونٹ ریٹ میں کمی ہوگی اور اسی توقع پر انہوں نے نئے سال کے تعین کردہ کاروباری ترجیحات کے مطابق سرمایہ کاری کی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ سال2015 میں متعدد میگا پروجیکٹس شروع ہونے سے سیمنٹ سیکٹرکا منافع بڑھنے اور اینگروفرٹیلائزر کو قدرتی گیس کی سپلائی بڑھانے کی خبروں کی وجہ سے سیمنٹ سیکٹر کے علاوہ اینگرو گروپ میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی گئی جو تیزی کی بڑی لہر رونما کرنے میں معاون ثابت ہوئی۔
کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ41 لاکھ21 ہزار 111 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کی لہر برقرار رہی کیونکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے1 کروڑ 33 ہزار 275 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے27 لاکھ5 ہزار181 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے13 لاکھ82 ہزار655 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلند ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 349.07 پوائنٹس کے اضافے سے پہلی بار 32480.35 پوائنٹس پر پہنچ گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 262.94 پوائنٹس بڑھ کر 21034.49 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 752.90 پوائنٹس کے اضافے سے 51488.02 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 13.41 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ1 لاکھ35 ہزار450 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار349 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں234 کے بھائو میں اضافہ، 95 کے داموں میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔