3ہزارسے زائد بھیڑیں کہاں گئیںآسٹریلیامیں نئی بحث چھڑگئی

آسٹریلیامیں اینیمل رائٹس کی تنظیم نے لاپتہ بھیڑوں کا معاملہ حکومتی سطح پراٹھانے کافیصلہ کرلیا


دوران سفرایک ہزار،کسٹم میں532،تلف کے دوران1495بھیڑیں غائب ہونے کاخدشہ۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں لاپتہ بھیڑوںکے معاملے پرآسٹریلیامیں نئی بحث چھڑگئی ہے۔

سمندرمیں دو ہفتوںکے اضافی سفراور پاکستان میں بیمارقراردے کرتلف کیے جانے کے دوران مجموعی طور پر3027بھیڑیں گم ہوچکی ہیں جن کے بارے میں پاکستان میں کوئی سوال نہیں اٹھایاگیاتاہم آسٹریلیامیں اینیمل رائٹس کی تنظیم نے لاپتہ بھیڑوں کے معاملے پرآسٹریلیوی حکام کی آنکھیں کھولنے اورمیڈیا پر مہم چلانے کا فیصلہ کرلیاہے۔

بحرین سے مستردکردہ22ہزاربھیڑوں میں سے ایک ہزارکہاں گئیں؟کسٹم اورقرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے اعدادوشمارمیں 532 بھیڑوں کافرق، تلف ہونے اورزندہ بچ جانے والی بھیڑوں میں1495بھیڑوںکی کمی نے آسٹریلیا میں نئی بحث چھیڑدی ہے۔اینیمل رائٹس کی آسٹریلیوی تنظیم نے بحرین سے پاکستان تک سفرکے دوران غائب ہونے والی ایک ہزار بھیڑوں اورپاکستان میں آف لوڈنگ کے بعدتلف اورزندہ بھیڑوں میں مزید1495بھیڑیں غائب ہوجانے کامعاملہ سرکاری سطح پر اٹھانے کافیصلہ کر لیاہے۔بحرین کی مستردکردہ بھیڑیں پاکستان درآمدکیے جانے کے دوران بھیڑوں کی گمشدگی پرآسٹریلیامیں اینمل رائٹس تنظیم نے دوران سفر ایک ہزار بھیڑوںکی ہلاکت کاخدشہ ظاہرکیاہے۔

اینیمل رائٹس کیلیے سرگرم لین وہائٹ نے بحرین سے پاکستان کے سفر کے دوران غائب ہونے والی ایک ہزار بھیڑوں کے علاوہ پاکستان میں کسٹم سے قرنطینہ حکام تک منتقلی اور تلف کیے جانے کے بعد کی گئی گنتی میں کم ظاہر ہونے والی تمام بھیڑوں کی ذمے داری آسٹریلیوی ایکسپورٹر پر عائد کی ہے لین وہائٹ کے مطابق آسٹریلوی قانون کے مطابق لاپتہ بھیڑوںکی جواب طلبی آسٹریلوی ایکسپورٹرسے کی جائیگی قانونی طور پر بھیڑوں کے درآمد کنندگان کے سلاٹرہائوس مین ذبحہ ہونے تک بھیڑوںکی سلامتی کی ذمے داری ایکسپورٹر پر ہی عائد ہوگی، اب تک آسٹریلیوی عوام بحرین کی جانب سے بھیڑوںکو مسترد کیے جانے کی بنیادی وجہ منظرعام پر آنے کے منتظرہیں جس کے بارے میں قیاس غالب ہے کہ بھیڑوں کوبیماری نہیں بلکہ سیاسی وجوہات کی بنا پر مسترد کیا گیا۔

تاہم بحرین سے پاکستان کے سفر کے دوران بھیڑوں کی تعداد 22ہزار سے کم ہوکر 21ہزار ہونے اور پھر پاکستان میں ان لوڈنگ کے بعد سے بھیڑوں کے لاپتہ ہونے کے معاملے کو نظر اندازنہیں کیا جاسکتا پاکستان میں بھیڑوں کی ان لوڈنگ سے قبل ہی ایک ہزاربھیڑوںکی گمشدگی باعث تشویش ہے جس کے بارے میں سرکاری انکوائری شروع کی جاسکتی ہے کیونکہ ماضی میں بھی ایکسپورٹرز کی جانب سے بھیڑوں کی آن بورڈاموات کے بارے میں درست اعدادوشمار چھپائے جانے کے واقعات ہوچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں