ٹرینوںکی آمدورفت میں14گھنٹے تک تاخیرمعمول بن گئی

50فیصدکارآمدریلوے انجنوںمیںملاوٹ شدہ ڈیزل استعمال کیاجارہاہے،ذرائع


ایکسپریس July 13, 2012
50فیصدکارآمدریلوے انجنوںمیںملاوٹ شدہ ڈیزل استعمال کیاجارہاہے،ذرائع, فوٹو پی پی آئی

ریلوے کے پاس انجنوںکی کمی کے باعث ٹرینوںکی آمدورفت میں تاخیر12سے14گھنٹے تک پہنچ گئی بعض ٹرینیں 25سے زائدگھنٹے تاخیرکاشکاربھی ہورہی ہیں ، مسافر آئے دن سٹی اورکینٹ اسٹیشن کراچی پرٹرینوںکی تاخیر پر ہنگامہ آرائی کے دوران ریلوے انتظامیہ اورریلوے کے وفاقی وزیرکیخلاف نعرے بازی کرتے ہیں اور توڑپھوڑکے دوران دفتروں کا فرنیچراورکھڑکیوںکے شیشے توڑ دیتے ہیں،مشتعل مسافر ریلوے پولیس اہلکاراورملازمین کوبھی تشدد کانشانہ بناتے ہیں،

مسافروں کے آئے دن مظاہروں کے باوجود ریلوے کے افسران کے کان پر جوں تک نہیںرینگتی،ذرائع نے بتایا کہ ریلوے کے ڈویژنل افسران نے اسٹیشنوں پر ڈیوٹی دینے والے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ مسافروں کے مشتعل ہونے پر وہ دفتروں کو تالے لگا کر کہیں چھپ جائیں تاکہ مشتعل افراد کے عتاب سے بچ جائیں،ذرائع کے مطابق جوانجن کارآمدہیںان میںسے بھی50فیصدانجنوں میںموٹروںکی کمی ہے جبکہ ان میںاستعمال ہونے والاڈیزل بھی ملاوٹ شدہ ہے،ذرائع نے بتایاکہ گزشتہ ماہ کینٹ اسٹیشن سے متصل لوکوشیڈسے ہزاروں لیٹرڈیزل مبینہ طورپرچوری ہوگیاتھاجس کی کمی پوراکرنے کیلیے مارشلنگ یارڈ(پپری)میںواقع لوکوشیڈسے ملاوٹ شدہ ڈیزل کینٹ لوکوشیڈمیںلاکرپوراکرنے کی کوشش کی گئی

 

تاہم ایس پی ریلوے نے اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ کر لوکو شیڈ پپری سے لایا جانے والا ملاوٹ شدہ ڈیزل کی بوگی کو سیل کر دیاجوتاحال لوکوشیڈکینٹ میںکھڑی ہے،ذمے داران کیخلاف کارروائی نہیںکی گئی،علاوہ ازیںپڈعیدن سے نامہ نگارکے مطابق لاہورسے کراچی جانے والی قراقرم ایکسپریس کاانجن فیل ہونے کے باعث4گھنٹے اسٹیشن پرکھڑی رہی،جس کی وجہ سے شدید گرمی اور سہولیات نہ ملنے کیخلاف مسافروں نے احتجاجی مظاہرہ کرکے حکومت اور ریلوے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اورکراچی سے آنیوالی ہزارہ ایکسپریس کوروک لیا۔فیصل آبادسے نمائندے کے مطابق ایک کروڑ 10 لاکھ کے بقایاجات کی عدم ادائیگی پرفیصل آبادریلوے اسٹیشن اورنواح میںتین ریلوے کالونیوںکی بجلی ایک بارپھربندکردی گئی،

ریلوے حکام نے فیسکو کی جانب سے کی جانیوالی کارروائی کے بعد 23 لاکھ کا چیک جمع کروایا مگرفیسکوافسران مطمئن نہ ہوئے اوربجلی بحال نہ کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں