سائنسدان ہمیشہ سے اس کھوج میں لگے ہوئے ہیں کہ دیکھیں ماضی کی شاندار تہذیبیں اور طاقتور قومیں کس طرح زوال کا شکار ہوئی ہیں اسی کوشش میں انہوں نے سمندر کی تہہ میں موجود بلیو ہول سے اس حقیقت کا پتہ لگا لیا ہے کہ لاطینی اور جنوبی امریکا کی تہذیب مایان کس طرح زوال کا شکار ہوئی ہے۔
امریکا کی رائس یونیورسٹی کے سائنسدان ڈروکس ٹر کی بلیو ہول پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مایان کی تہذیب خشک سالی کے باعث زوال کا شکار ہوئی۔ ڈروکسٹر کی ٹیم نے بلیو ہول اور اس کے ارد گرد کی جگہ کھدائی کی اور اس سے حاصل کئے گئے نمونوں پرتحقیق کی تو یہ بات سامنے آئی کہ اس میں ٹیٹینیم اور المونیم کا تناسب ایسا تھا کہ جو نویں اور دسویں صدی میں تبدیلیوں کا باعث بنا اور یہی وہ دور تھا جب مایان کی تہذیب یوکاٹان پینسلوانیا میں اپنے زوال کا شکار ہوئی۔
ڈروکسٹرکے مطابق 8ویں اور 10ویں صدی کے درمیان المونیم کا تناسب زیادہ تھا جس کا مطلب ہے کہ یہ علاقہ سخت خشک سالی کا شکار ہوگیا اور لوگ قحط سے مرنے لگے تھے جس نے پوری مایان تہذیب کو ہی نگل لیا۔ مایان تہذیب کے لوگ فلکیات اور زراعت کے علم میں بہت ترقی کر چکے تھے لیکن 9 ویں صدی میں یہ شہر قحط کی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے، مایان تہذیب کے علاقے آج گوئٹے مالا، ایل سیلواڈور، ہنڈراس اورجنوبی میکسیکو کے نام سے موجود ہیں۔