سپریم کورٹ نے سڈل کمیشن کو کام سے روکنے کی درخواست مسترد کردی

ملک ریاض کی نظرثانی درخواست کی سماعت30 اکتوبر تک ملتوی، دوسرے فریق کو بھی سناجائیگا، جسٹس خلجی عارف


Sana News/Numainda Express October 03, 2012
عدالت نے پہلاحکم منسوخ کیے بغیراپنے فیصلے کیخلاف ایک اورحکم دیا، جانبداری کے سوال پر تفتیش تبدیل نہیں ہوسکتی، زاہدبخاری۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن کوکام سے روکنے کی ملک ریاض کی درخواست مستردکردی۔

ڈاکٹر ارسلان اورملک ریاض کے درمیان لین دین کی انکوائری کیلیے قائم کمیشن کے خلاف ملک ریاض کی نظر ثانی درخواست کی سماعت جسٹس جواد خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل بینچ نے کی۔ ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کمیشن کے خلاف دلائل دیے تاہم عدالت نے استدعا مسترد کر دی اور آبزرویشن دی کہ عدالت نے اصل حقائق تک پہنچنا ہے۔

ثنا نیوز کے مطابق زاہد بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے12 جون کواٹارنی جنرل کوہدایت کی تھی کہ وہ حکومتی مشینری کے ذریعے ارسلان افتخاراورملک ریاض کے درمیان معاملے کی تحقیقات کرائیں ۔ان کاکہناتھاکہ عدالت نے یہ فیصلہ آئین وقانون کے مطابق دیاتاہم اس فیصلے کوارسلان افتخار نے غیر قانونی طور پرچیلنج کیا اورعدالت نے 14جون کواپنے ہی فیصلے کے خلاف ایک اورحکم دے دیا جبکہ پہلا حکم بھی منسوخ نہیںکیا گیا ان کا کہنا تھا کہ ارسلان افتخار نے اٹارنی جنرل پر جانبداری کا الزام لگایا جبکہ جانبداری کے سوال پر تفتیش تبدیل نہیںکی جا سکتی۔

زاہد بخاری کا کہنا تھا کہ یہ دو افرادکا معاملہ ہے۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ اگر آپ یہ کہنا چاہتے ہیںکہ دوشخصیات کا معاملہ ہے اور عدالت نے درست فیصلہ نہیں دیا توآپ کسی بھی اتھارٹی کے پاس جاسکتے تھے کیونکہ یہ معاملہ دو افرادکاہے۔ زاہد بخاری نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے، بہت سے قانونی نکات پر فیصلہ آنا ابھی باقی ہے ۔ جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ ہمیںکوئی چیز ذاتی طورپر متاثر نہیںکر سکتی ہم نے حق وصداقت اور انصاف کی منزل پر پہنچنا ہے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ دوسرے فریق کو بھی سنا جائے گا کیونکہ انھوںنے اپنا جواب الجواب جمع کرایا ہے، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے نظر ثانی درخواست کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |