حصص مارکیٹ پہلی بار 32731 پوائنٹس پر پہنچ گئی
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں2015کےدوسرےدن جمعہ کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا اورانڈیکس پہلی بار32731 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
پاکستان میں سزائے موت کی بحالی کے باوجودجی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رہنے کی خبروں، مثبت معاشی اشاریوں اور شرح سود کم ہونے کے امکانات کے پیش نظر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں 2015 کے دوسرے دن جمعہ کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس تاریخ میں پہلی بار32731 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تیزی کے باعث حصص کی مالیت میں مزید52 ارب73 کروڑ 66 لاکھ61 ہزار837 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ80 لاکھ56 ہزار836 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس کی وجہ سے ایک موقع پر صرف15 پوائنٹس کی کمی ضرور ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے15 لاکھ11 ہزار590 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں97 لاکھ89 ہزار297 ڈالر، میوچل فنڈز 50 لاکھ71 ہزار871 ڈالراور این بی ایف سیز کی جانب سے16 لاکھ 84 ہزار79 ڈالر کی سرمایہ کاری نے تیزی کے تسلسل کو قائم رکھا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 251.26 پوائنٹس اضافے سے 32731.61 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 199.08 پوائنٹس بڑھ کر 21233.57 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 632.36 پوائنٹس کے اضافے سے52120.38 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 40.34 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ29 لاکھ 78 ہزار190 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 383 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں236 کے بھائو میں اضافہ 131 کے داموں میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھائو 100 روپے بڑھ کر 11100 اور سیمنس پاکستان کے بھائو58.51 روپے بڑھ کر 1228.82 روپے ہوگئے جبکہ وائتھ پاکستان کے بھائو189 روپے کم ہو کر 4010اور یونی لیورفوڈز کے بھائو102.23 روپے کم ہوکر 8777.77 روپے ہوگئے۔
تیزی کے باعث حصص کی مالیت میں مزید52 ارب73 کروڑ 66 لاکھ61 ہزار837 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ80 لاکھ56 ہزار836 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس کی وجہ سے ایک موقع پر صرف15 پوائنٹس کی کمی ضرور ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے15 لاکھ11 ہزار590 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں97 لاکھ89 ہزار297 ڈالر، میوچل فنڈز 50 لاکھ71 ہزار871 ڈالراور این بی ایف سیز کی جانب سے16 لاکھ 84 ہزار79 ڈالر کی سرمایہ کاری نے تیزی کے تسلسل کو قائم رکھا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 251.26 پوائنٹس اضافے سے 32731.61 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 199.08 پوائنٹس بڑھ کر 21233.57 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 632.36 پوائنٹس کے اضافے سے52120.38 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 40.34 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ29 لاکھ 78 ہزار190 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 383 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں236 کے بھائو میں اضافہ 131 کے داموں میں کمی اور16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھائو 100 روپے بڑھ کر 11100 اور سیمنس پاکستان کے بھائو58.51 روپے بڑھ کر 1228.82 روپے ہوگئے جبکہ وائتھ پاکستان کے بھائو189 روپے کم ہو کر 4010اور یونی لیورفوڈز کے بھائو102.23 روپے کم ہوکر 8777.77 روپے ہوگئے۔