باجوڑ میں سرحد پار سے پھر حملہ2رضا کار شہید12حملہ آور ہلاک

مقامی لوگوں اورلشکرکے ارکان کا10گھنٹے مقابلہ،فورسزکے دستے پہنچنے پرحملہ آورفرار


ایکسپریس July 13, 2012
مقامی لوگوں اورلشکرکے ارکان کا10گھنٹے مقابلہ،فورسزکے دستے پہنچنے پرحملہ آورفرار

باجوڑ ایجنسی کی تحصیل ماموند میں سرحد پار سے ڈیڑھ سو افغان شدت پسندوں کے حملے میں ماموند قومی لشکر کے 2 رضاکار جاں بحق اور 4 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے ، سکیورٹی فورسز اور قومی لشکر کی جوابی کارروائی میں 12 حملہ آور ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، سکیورٹی فورسز کے تازہ دم دستے علاقے میں پہنچ گئے۔

مقامی لوگوں اور باجوڑ کی پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق جمعرات کی صبح 5 بجے خار سے 60 کلومیٹر دور تحصیل ماموند کے سرحدی علاقوں برکٹکوٹ اورکٹکوٹ میں سرحد پار سے 150 کے قریب عسکریت پسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس میں ماموند قومی لشکر کے 2 رضاکار جاں بحق اور2 رضاکارو4 سکیورٹی اہلکار ہوگئے ، حملے کے بعد مقامی لوگوں اور لشکر کے ارکان نے 10 گھنٹے تک حملہ آوروں کا مقابلہ کیا ،اس دوران سکیورٹی فورسز اور لیویز فورس کے دستے بھی پہنچ گئے ، جوابی کارروائی میں 12 عسکریت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،

آرمی کے گن شپ ہیلی کاپٹربھی علاقہ میں پہنچ گئے اور حملہ آوروں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کی جس کے بعد عسکریت پسند سرحد پار فرار ہوگئے، اے ایف پی کے مطابق حملہ آوروں نے مقامی لوگوں کے 10 سے زائد مکانات کو آگ لگادی ، بعض اطلاعات کے مطابق شدت پسندوں نے کچھ شہریوں کو یرغمال بھی بنا لیا ہے۔ دوسری طرف ماموند قومی لشکر نے اعلان کیا ہے کہ اگر دوبارہ دراندازی کی کوشش کی گئی تو افغانستان میں شدت پسندوں کے ٹھکانوںکو نشانہ بنایا جائیگا۔

بی بی سی کے مطابق خود کو کو مولوی فقیر کا ترجمان ظاہر کرنیوالے شخص قاری عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے ماموند میں سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملے کئے ، سیکیورٹی فورسز کو جانی نقصان ہوا ہے جس کی تفصیل بعد میں جاری کی جائے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں