فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کے بل قومی اسمبلی میں پیش
قانون کی شق وار منظوری پیر کی شام 4 بجے ہوگی
ISLAMABAD:
دہشتگردوں کے خلاف قومی ایکشن پلان کے تحت فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے 21ویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کابل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔
اسپیکرایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد اجلاس کی باضابطہ کارروائی شروع ہوئی تو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور قانون سینیٹر پرویز رشید نے آئین میں 21ویں ترمیم اور آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا۔ جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کا مقصد دہشت گردی کے مقدمات کی تیز سماعت کے لئے خصوصی عدالتوں کا قیام ہے ان فوجی عدالتوں کی مدت 2 سال ہوگی۔
دہشتگردوں کے خلاف قومی ایکشن پلان کے تحت فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے 21ویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کابل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔
اسپیکرایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد اجلاس کی باضابطہ کارروائی شروع ہوئی تو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور قانون سینیٹر پرویز رشید نے آئین میں 21ویں ترمیم اور آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا۔ جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کا مقصد دہشت گردی کے مقدمات کی تیز سماعت کے لئے خصوصی عدالتوں کا قیام ہے ان فوجی عدالتوں کی مدت 2 سال ہوگی۔