لاہور:
شہزادہ اینڈرویو پر نابالغ بچی سے جنسی زیادتی کے الزام کے بعد سےبرطانیہ کے شاہی محل میں اس وقت لرزہ طاری ہے اور متاثرہ خاتون نے اپنا الزام دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خاموش نہیں رہیں گی اور اپنے ساتھ دوبارہ ناانصانی نہیں ہونے دے گی جبکہ دوسری جانب شاہی محل کے ترجمان نے ان الزامات کو بےبنیاد قرار دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2011 میں برطانوی شہزادے اینڈرویو کے سابق دوست کے خلاف جنسی تشدد کا ایک کیس عدالت میں دائر کیا گیا تھا جس کی دستاویزات میں مدعی خاتون جین ڈو نے اس بات کا دعویٰ کیا تھا کہ 1999 سے 2002 کے درمیان انہیں ایپسٹين نامی شخص نے برطانوی شہزادے سے جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا تھا اور اس وقت وہ نابالغ تھیں جبکہ خاتون کے وکیل نے گزشتہ دنوں برطانوی اخبار کو دیئے گئے بیان میں کہا تھا کہ وہ اس مقدمے کو آگے لے کر چلیں گے کیونکہ ان پر رقم لے کر برطانوی شہزادے کو بدنام کرنے کا الزام ہے جو کہ بے بنیاد ہے۔
دوسری جانب دستاویزات میں شہزادے کا نام آنے کے بعد بکنگھم پیلس نے پرنس اینڈریو کےکسی بھی نابالغ کے ساتھ غیرمناسب سلوک کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکہ میں طویل عرصے سے چل رہے ایک مقدمے سے منسلک بات ہے جس میں شہزادہ اینڈریو فریق نہیں ہیں اس لیے ہم کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ پیچیدہ اور پرانی قانونی کارروائی 2011 میں امریکی کاروباری شخصیت جیفری ایپسٹين کے خلاف شروع کی گئی تھی اور اس وقت شہزادہ اینڈریو کو جیفری سے اپنی دوستی کی وجہ سے معافی مانگنی پڑی تھی۔