ایئر ایشیا کے تباہ ہونے والے طیارے نے روٹ پرمٹ کی خلاف ورزی کی ڈی جی ایئرٹرانسپورٹ انڈونیشیا
طیارہ غیر اجازت شدہ روٹ پر سفر کررہا اور اس نے شیڈول کی بھی خلاف ورزی کی، حکام
سمندر میں گر کر تباہ ہونے والے بدقسمت طیارے کی تباہی کی وجوہات ہر گزرتے دن کے ساتھ سامنے آرہی ہیں اور اب انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ حادثے کے وقت طیارہ جس روٹ پر سفر کر رہا تھا اسے اس کی اجازت ہی نہیں دی گئی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے ڈی جی ایئر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ جب ایئر ایشیا کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا وہ اس وقت نہ صرف غیراجازت شدہ روٹ پر سفر کر رہا تھا بلکہ اس نے دیئے گئے شیڈول کی بھی خلاف ورزی کی جس کی حکام تحقیقات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کی اس غلطی کے سبب ایئر ایشیا کا اس روٹ پرجاری پرمٹ تحقیقات مکمل ہونے تک منسوخ کردیا جائے گا جبکہ دیگر ایئر کمپنیوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ وہ دیئے گئے شیڈول اور روٹ کے مطابق آپریشن کر رہی ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب تباہ شدہ طیارے کے ملبے کے چار بڑے حصے بحیرہ جاوا میں تلاش کرلیے گئے ہیں جس سے یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ حادثے میں ہلاک افراد کی مزید لاشوں اور طیارے کے بلیک باکس کو بھی جلد تلاش کرلیا جائے گا۔ ادھر سمندر سے لاشیں نکالنے والی ریسکیو ایجنسی کے سربراہ نے میڈیا کو بتایا کہ سمندر میں 4 سے 5 میٹر اونچی اٹھنے والی موجوں کی وجہ سے تلاش کے کام میں مشکلات پیش آرہی ہیں تاہم سمندر سے اب تک 30 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ اس دوران جہاز کے چار بڑے حصے بھی مل چکے ہیں اور مزید ملبے کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے ڈی جی ایئر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ جب ایئر ایشیا کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا وہ اس وقت نہ صرف غیراجازت شدہ روٹ پر سفر کر رہا تھا بلکہ اس نے دیئے گئے شیڈول کی بھی خلاف ورزی کی جس کی حکام تحقیقات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کی اس غلطی کے سبب ایئر ایشیا کا اس روٹ پرجاری پرمٹ تحقیقات مکمل ہونے تک منسوخ کردیا جائے گا جبکہ دیگر ایئر کمپنیوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ وہ دیئے گئے شیڈول اور روٹ کے مطابق آپریشن کر رہی ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب تباہ شدہ طیارے کے ملبے کے چار بڑے حصے بحیرہ جاوا میں تلاش کرلیے گئے ہیں جس سے یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ حادثے میں ہلاک افراد کی مزید لاشوں اور طیارے کے بلیک باکس کو بھی جلد تلاش کرلیا جائے گا۔ ادھر سمندر سے لاشیں نکالنے والی ریسکیو ایجنسی کے سربراہ نے میڈیا کو بتایا کہ سمندر میں 4 سے 5 میٹر اونچی اٹھنے والی موجوں کی وجہ سے تلاش کے کام میں مشکلات پیش آرہی ہیں تاہم سمندر سے اب تک 30 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ اس دوران جہاز کے چار بڑے حصے بھی مل چکے ہیں اور مزید ملبے کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔