آؤٹ آف ٹرن ترقیوں اور ڈیپوٹیشن ختم کرنے سے متعلق سندھ حکومت کی درخواست مسترد
تمام سرکاری افسران کو ان کے اصل محکموں میں واپس بھیجا جائے، سپریم کورٹ کا حکم
سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی آؤٹ آف ٹرن پروموشن اور ڈیپوٹیشن ختم کرنے سے متعلق نظرثانی کی درخواست مسترد کردی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے سندھ حکومت کی جانب سے آؤٹ آف ٹرن پروموشن اور ڈیپوٹیشن ختم کرنے سے متعلق نظر ثانی کی درخواست کی سماعت سپریم کورٹ نے کی اور سندھ حکومت کی نظرثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تمام افسروں کو ان کے اصل محکموں میں بھیجنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو کے ایم سی، کے ڈی اے، پولیس، سوئی گیس اور واٹر بورڈ کے افسران کو ان کے اصل محکموں میں واپس بھیجنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف سندھ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے سندھ حکومت کی جانب سے آؤٹ آف ٹرن پروموشن اور ڈیپوٹیشن ختم کرنے سے متعلق نظر ثانی کی درخواست کی سماعت سپریم کورٹ نے کی اور سندھ حکومت کی نظرثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تمام افسروں کو ان کے اصل محکموں میں بھیجنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو کے ایم سی، کے ڈی اے، پولیس، سوئی گیس اور واٹر بورڈ کے افسران کو ان کے اصل محکموں میں واپس بھیجنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف سندھ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی۔