بھارتی ریاست بہار میں ناراض نوجوان نے وزیراعلیٰ کو جوتا دے مارا

وزیراعلی عوام کی شکایتیں سن رہے تھےایک نوجوان اٹھا اوراپنا جوتا وزیراعلیٰ کودے ماراتاہم خوش قسمتی سےوہ انہیں نہیں لگا


ویب ڈیسک January 05, 2015
سیاستدان غریب عوام کے ساتھ سیاست کھیل کھیلتے ہیں، جوتا مارنے والا نوجوان

GUJRAT: اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ جوتا مارنے کی رسم پرانی ہوگئی ہے تو اسے جان لینا چاہئے کہ یہ رسم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک سیاستدان عوام کی صحیح معنوں میں خدمت نہیں کرتے اسی لئے بھارت کی ریاست بہار میں ناراض نوجوان نے وزیراعلیٰ کو جوتا دے مارا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے وزیر اعلیٰ جیتان رام مانجھی نے دارالحکومت پٹنہ میں معمول کے مطابق اپنی سالانہ جنتا دربار سجا رکھی تھی جس میں وہ عوام کی شکایتں سنتے اور پھر انہیں حل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہیں۔ اسی دوران ایک نوجوان بھی اس دربارمیں شریک ہو گیا اور جب وزیر اعلی لوگوں کی شکایتیں سننے میں مصروف تھے تو یہ نوجوان اٹھا اور اپنا جوتا وزیر اعلیٰ جیتان رام مانجھی کو دے مارا لیکن وزیر اعلیٰ نے کمال مہارت سے خود کو جوتے سے بچا لیا۔

دوسری جانب پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جوتا مارنے والے نوجوان کو دبوچ لیا اورجب اسے گھسیٹتے ہوئے تھانے لے جانے لگی تو نوجوان نے چیختے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ جیتان رام گزشتہ دو سال سے جنتا دربار لگا رہے ہیں لیکن یہ صرف عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ سیاستدان غریب عوام کے ساتھ سیاست کھیل رہے ہیں اور ان علاقوں کی ترقی کے لئے اب تک کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ صرف زبانی دعوے کئے جارہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔