پی آئی اے میں شدید مالی بحران خسارہ 3 کھرب روپے ہوگیا

منافع بخش روٹس پرپروازیں چلانے کے انتظامات نہیں کیےگئے اور صرف 24 جہاز قابل پرواز ہیں۔


Tufail Ahmed January 06, 2015
عمرہ ٹکٹوں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کی نشاندہی کے باوجودذمے داروں کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی۔ فوٹو: فائل

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کامالی بحران مزیدشدت اختیارکرگیا، قومی ادارے کا مجموعی خسارہ300 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

پی آئی اے نے کٹھمنڈو، فرینکفرٹ، ہانگ کانگ، بنکاک، سنگاپور، کولمبو، ایران، شکاگو، ہوسٹن، ترکی، گلاسگو، ایمسٹرڈم سمیت دیگربین الاقوامی روٹس بند کردیے، یہ روٹس گزشتہ کئی سال سے بندہیں لیکن انتظامیہ ان منافع بخش روٹس پرپروازیں چلانے کیلیے انتظام نہیں کرسکی جس کی بنیادی وجہ ایئرکرافٹس کی کمی بتائی جاتی ہے، بھاری معاوضوں پر ایڈوائزرز بھرتی کیے گئے۔

عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوںمیں نمایاں کمی کے باوجودپی آئی اے انتظامیہ نے کراچی سے جدہ کے ٹکٹ میں 8 ہزار روپے کا اضافہ کردیا جس کی منظوری بورڈسے بھی نہیں لی گئی، تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ گزشتہ کئی سال سے بنداہم بین الاقوامی روٹس پرپروازیں چلانے کیلیے انتظامات نہیں کرسکی۔

جن ممالک کی پروازیں بند ہیں وہاں پاکستانیوں کی اکثریت رہائش پذیرہے، ان منافع بخش بند روٹس پردیگر ایئر لائنز کاروبار کررہی ہیں۔1999میں پی آئی اے کے فضائی بیٹرے میں 47 ایئرکرافٹس تھے جن میںسے اب صرف 24پرواز کے قابل بتائے جاتے ہیں۔ ان میں سے 6 ایئر کرافٹس بلغاریہ، اردن اورترکی سے لیزپر حاصل کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں عمرہ سیزن شروع ہوتے ہی کراچی سے جدہ جانے والے مسافروں کو سیٹیوں کی عدم دستیابی کاسامنا کرنا پڑ رہاہے۔۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کو رواں مالی سال میں27ارب جبکہ مجموعی خسارہ3 کھرب تک پہنچ گیاہے۔ اس کے باوجود پی آئی اے نے بھاری معاوضے پر2 ایڈوائزر مقرر کیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں