6 ہائیڈرو پاورمنصوبوں کے لئے سیکیورٹی ونگ بنانے پرکام شروع

90 کروڑ روپے کی لاگت سے 830 اسکاؤٹس پرمشتمل نیا سیکیورٹی ونگ قائم کیا جائے گا۔


محمد یعقوب ملک January 06, 2015
گلگت، پختونخوا میں منصوبوں پر کام کرنیوالے مقامی وغیرملکیوں کو سیکیورٹی دی جائے گی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: گلگت و بلتستان میں واپڈاکی تنصیبات کی حفاظت کے لیے گلگت وبلتستان اسکاؤٹس میں خصوصی ونگ بنانے کے منصوبے کوحتمی شکل دینے کے لیے واپڈا سیکیورٹی اوروزارت داخلہ کے حکام کااجلاس پیر کو منعقد ہوا۔

ذمے دارذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ 90کروڑ روپے کی لاگت سے 830اسکاؤٹس پرمشتمل یہ نیاسیکیورٹی ونگ 6ہائیڈرو پاور منصوبوںکی حفاظت کے لیے قائم کیاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس معاملے پرابتدائی بات چیت کی گئی اورفیصلہ کیاگیا کہ مجوزہ پلان کے فنی پہلوپر اگلے ماہ اجلاس میں مزید غورکیا جائے گا۔ یہ امرقابل ذکرہے کہ حکومت نے گلگت وبلتستان میں جاری منصوبوں اوروہاں کام کرنے والے مقامی اورغیرملکی افراد کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے خصوصی سیکیورٹی ونگ بنانے کی منظوری دی ہے۔

اس ونگ کے اہلکاروں کو گلگت وبلتستان اورخیبر پختونخوا میں دیامربھاشا ڈیم اور داسو ڈیم سمیت واپڈا کے 6 ہائیڈروپاور منصوبوں کی سیکیورٹی پرتعینات کیا جائے گا۔ مذکورہ ڈیم کی تعمیر واپڈا کررہا ہے اوروہی اس سیکیورٹی ونگ کے قیام کے اخراجات برداشت کرے گا۔

ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کے پاس دستیاب دستاویزکے مطابق سابق وزیراعظم راجا پرویزاشرف نے دیامر بھاشا ڈیم کاسنگ بنیاد رکھنے کے وقت ان منصوبوں کی حفاظت کے لیے گلگت وبلتستان اسکاؤٹس کے قیام کی منظوری دی تھی۔ موجودہ وزیراعظم نوازشریف نے بھی پچھلے سال جون میںمنصوبہ شروع کرنے کی تقریب میںشرکت کے وقت واپڈاکو 4 دیگر ہائیڈروپاورمنصوبوںبونجی ڈیم، کیال خاورڈیم، پٹن اورتھاکوٹ منصوبے کے لیے کام کی رفتارتیز کرنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں