ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی ختم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
نظر بندی ختم کرنے کا فیصلہ سناتے وقت حقائق کو زیرغورنہیں لایا گیا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی ختم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ نے 2 رکنی بنچ نے ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی ختم کرنے کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت عظمٰی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ ہائیکورٹ نے نظر بندی ختم کرنے کا فیصلہ عجلت میں دیا، کیس میں فریقین کی جانب سے حقائق کو زیرغورنہیں لایا گیا، وفاق کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ہی نہیں ملا، ایسی صورت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار نہیں رکھا جا سکتا، سپریم کورٹ نے معاملہ دوبارہ ہائی کورٹ کو بھجوا تے ہوئے ہدایت کی کہ عدالت عالیہ میرٹ پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ دے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکی الرحمان لکھوی کو نظر بند کرنے سے متعلق نوٹی فکیشن کو معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا جسے وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ نے 2 رکنی بنچ نے ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی ختم کرنے کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت عظمٰی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ ہائیکورٹ نے نظر بندی ختم کرنے کا فیصلہ عجلت میں دیا، کیس میں فریقین کی جانب سے حقائق کو زیرغورنہیں لایا گیا، وفاق کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ہی نہیں ملا، ایسی صورت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار نہیں رکھا جا سکتا، سپریم کورٹ نے معاملہ دوبارہ ہائی کورٹ کو بھجوا تے ہوئے ہدایت کی کہ عدالت عالیہ میرٹ پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ دے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکی الرحمان لکھوی کو نظر بند کرنے سے متعلق نوٹی فکیشن کو معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا جسے وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔