وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی کالعدم تنظیم نئے نام سے اپنی سرگرمیاں شروع نہ کردے اور صرف ان مدارس کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو دہشت گردوں کو کسی قسم کی سہولت فراہم کریں گے جب کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
اسلام آباد میں نیکٹا کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پھنسے ہیں اور ملک پر اس وقت بھی جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے، حکومت اور فوج مل کر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کراسکتے ہیں لیکن بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن پر پیش رفت ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاوہ تینوں صوبائی حکومتوں نے کوآرڈی نیشن کے لئے بنائی گئی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاس بلا لئے لیکن سندھ نے ابھی تک اس پر کام نہیں کیا امید ہے سندھ میں بھی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے انسداد دہشت گردی ہیلپ لائن پر آنے والی جعلی کالز پر عوام سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ 1717 سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی سے متعلق معلومات دینے کے لئے ہیلپ لائن بنائی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے گھریلو جھگڑوں پر بھی اسی نمبر پر کال کی جارہی ہیں اور روزانہ 500 سے 600 کالز غیر ضروری آتی ہیں جس کے باعث سیکیورٹی اداروں کا وقت برباد ہوتا ہے اس لئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عام شہری بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میں اپنا حصہ ڈالیں اور انسداد دہشت گردی ہیلپ لائن کا غلط استعمال نہ کریں۔