سرحد پربھارتی جارحیت تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے وزیراعظم

بھارت سے ہمیشہ تعلقات افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی اور سیکرٹری خارجہ سطح میٹنگ کی منسوخی مضحکہ خیزہے،نواز شریف

ملک میں مسلح جتھوں اور گروہوں کا صفایا کرنے کے لئے آپریشن ضرب عضب شروع کر رکھا ہے،وزیراعظم کا بحرین میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD:

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت سے ہمیشہ تعلقات افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی لیکن سرحد پر بھارت کی جانب سے فائرنگ تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے۔


بحرین میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ ملنے پر کھلے دل سے بھارت گیا اوراگلے ہی روز ون آن ون ملاقات کے دوران نریندر مودی نے باتیں تو بہت اچھی کیں اور مذاکرات بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن 25 اگست کو طے شدہ سیکرٹری خارجہ سطح کی میٹنگ یک طرفہ طور پر منسوخ کردینا مضحکہ خیزتھا اوراس میٹنگ کی منسوخی سمجھ میں نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا شخص جو سنجیدہ ہوتو اس کی قدر انسان کے دل میں ہوتی ہے اور سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی کی قدر دل میں ہے اس لئے دورہ بھارت کے دوران ان کی عیادت کرنے ان کی رہائشگاہ خود چل کرگیا۔



پڑوسی ملک افغانستان کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ معاملات ٹھیک کرنے کے لئے نیک نیت ہیں اور دہشتگردی کے مرض کو ختم کرنا چاہتے ہیں اس لئے افغان صدر اشرف غنی سے اس پر طویل بات چیت ہوئی اور دونوں نے فیصلہ کیا کہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر دو طرفہ تعلقات بڑھانے کے لئے خاصی دلچسپی رکھتے ہیں اس لئےافغانستان کو کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کو تیار ہیں جب کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں کئی دہشتگرد افغانستان فرار ہوچکے ہیں جن کی سرکوبی کے لئے افغان صدر سے بات ہوئی۔


وزیراعظم نے آپریشن ضرب عضب اور اس کے پیش نظر اقدامات سے متعلق پاکستانی کمیونٹی کو اطمینان دلاتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلح جتھوں اور گروہوں کا صفایا کرنے کے لئے آپریشن ضرب عضب شروع کر رکھا ہے اور دہشتگردوں کے خلاف فوجی عدالتیں بھی بنائی گئی ہیں تاکہ انہیں 10 سے 20 روز کے دوران کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے جب کہ یہ تاثر عام تھا کہ دہشتگردوں کو عدالتوں سے سزائے نہیں ملتیں اور انہیں پکڑا نہیں جاتا تاہم اب دہشتگردی کے مجرموں کو بروقت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں، رکاوٹوں کے باوجود پاکستان کو بحران سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ اقتصادی اشاریہ میں بھی بہتری آرہی ہے تاہم بجلی کی کمی ملک کا سنگین ترین مسئلہ بن چکا ہے جو گزشتہ حکومتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے پیدا ہوا لیکن موجودہ حکومت بڑے پیمانے پر بجلی پیدا کرے گی اور از خود ہائیڈرل پاور پروجیکٹس پر توجہ دی جارہی ہے اور پہلے مرحلے میں بھاشا ڈیم 4500 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا جس میں تربیلا ڈیم سے بھی زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔


وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں موٹرویز کا جال بچھارہے ہیں،موٹرویز منصوبوں پرتیزی سے کام جاری ہے اور عنقریب کراچی سے لاہور موٹروے شروع کی جائے گی جس کا سنگ بنیاد انہی دنوں میں رکھ دیا جائے گا اور آئندہ تین سال میں اسے مکمل کرنے کی کوشش ہوگی تاکہ قوم کو جانے سے پہلے ایک چھوٹا سے تحفہ دے کر جائیں۔ ان کا کہنا تھا ایران پر عالمی پابندی ختم ہوتے ہی گیس ملنا شروع ہوجائےگی اور اس حوالے سے گوادر سے نوابشاہ تک گیس پائپ لائن بجھائی جارہی ہے۔

Load Next Story