سندھ حکومت نے 10 لاکھ افغانوں کو 31 دسمبر تک واپس بھیجنے کی سفارش کر دی

کراچی میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں، قائم علی شاہ


Staff Reporter January 09, 2015
کراچی:وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہورہا ہے، گورنر اور کورکمانڈر شریک ہیں ۔ فوٹو : پی پی آئی

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ امن امان کے قیام کے حوالے سے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں اور پاکستان کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں صوبہ سندھ میں امن امان کی صورتحال یکسر مختلف ہے۔

یہاں زیادہ تر غیر قانونی تارکین وطن مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں، دیگر اقوام سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے علاوہ کراچی میں 10 لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان تارکین وطن ہیں جن میں سے متعدد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں، صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو ان غیر قانونی افغان تارکین وطن کو رواں سال 31دسمبر تک واپس بھیجنے کی درخواست کی ہے اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی نشاندہی کرنے اور انھیں نکالنے کیلیے نادرا کے ذریعے سندھ حکومت کی مدد کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔ جمعرات کو امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں ملٹری کورٹس کے قیام اوردہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلیے قومی ایکشن پلان پر حکومت سندھ اور وفاقی حکومت مشترکہ طور پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گی۔

آئین پاکستان بالکل قائم اور مستحکم ہے اور اس میں صرف ایک انتہائی اہم ترمیم کی گئی ہے تاکہ دہشتگردی میں ملوث درندوں کو فوری طور عدالتی کٹہرے میں پہنچایاجا سکے۔ وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں دہشتگردی کے خاتمے کیلیے لڑ رہی ہیں اور اس میں عالمی برادری کے تعاون و حوصلہ افزائی کی بھی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے پہلے ہی دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن ستمبر 2013 سے شروع کر رکھا ہے اور ہمیں اب ملٹری کورٹس کی بھی سپورٹ حاصل ہوگی۔ ہم نے پولیس اور رینجرز کو تربیت دی ہے مگر ہمیں دہشتگردوں سے نمٹنے کیلیے جدید اسلحے اور دیگر آلات کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ پی پی پی کے چیئرمین آصف علی زرداری کی ہدایت پر تھرپارکر میں سولر انرجی پر چلنے والے مزید 750آر او پلانٹ نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ یہ مسئلہ حل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ حکومت سندھ نے کئی ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے قریبی دوستانہ روابط ہیں اور امریکا نے دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی پہلے بھی مدد کی ہے اور اب بھی ہر ممکن مدد کو تیار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں