سری لنکا کے صدر مہندا راجہ پاکسے نے انتخابات میں شکست تسلیم کرلی
مہندا راجہ پاکسے کے وزیر صحت میتھرئی پالا سریسینا نے انھیں انتخابات میں شکست دی
سری لنکا کے صدر مہندا راجہ پاکسے نے انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے صدر دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مہندا راجہ پاکسے نے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، صدر مہندا راجہ پاکسے عوام کی خواہش کے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنائیں گے۔ راجہ پاکسے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انھوں نے مخالف رہنما کے ساتھ ملاقات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے اور ملک کے نئے صدر میتھرئی پالا سریسینا آج اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔ دوسری جانب نو منتخب صدر میتھرئی پالا سریسینا نے مہندرا راجہ پاکسے کا ملک میں شفاف انتخابات کرانے پر شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ مہندا راجہ پاکسے گزشتہ 10 برس سے سری لنکا کے صدر تھے اور تیسری مدت کے لئے صدارتی امیدوار تھے جب کہ صدارتی انتخابات جیتنے والے امیدوار میتھر پالا سریسینا مہندا راجہ پاکسے کے دور میں وزیر صحت تھے اور گزشتہ برس انھوں نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ مہندا راجہ پاکسے کے دور حکومت میں ہی سری لنکا نے 2009 میں پاکستانی فوج کی مدد سے تامل باغیوں کو شکست دی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے صدر دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مہندا راجہ پاکسے نے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، صدر مہندا راجہ پاکسے عوام کی خواہش کے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنائیں گے۔ راجہ پاکسے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انھوں نے مخالف رہنما کے ساتھ ملاقات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے اور ملک کے نئے صدر میتھرئی پالا سریسینا آج اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔ دوسری جانب نو منتخب صدر میتھرئی پالا سریسینا نے مہندرا راجہ پاکسے کا ملک میں شفاف انتخابات کرانے پر شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ مہندا راجہ پاکسے گزشتہ 10 برس سے سری لنکا کے صدر تھے اور تیسری مدت کے لئے صدارتی امیدوار تھے جب کہ صدارتی انتخابات جیتنے والے امیدوار میتھر پالا سریسینا مہندا راجہ پاکسے کے دور میں وزیر صحت تھے اور گزشتہ برس انھوں نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ مہندا راجہ پاکسے کے دور حکومت میں ہی سری لنکا نے 2009 میں پاکستانی فوج کی مدد سے تامل باغیوں کو شکست دی تھی۔