محکمہ قرنطینہ کا فیومی گیشن کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
پاکستانی مصنوعات میں عالمی معیار اور قرنطینہ تقاضوں کے مطابق کیڑے مار ادویہ اور گیسوں کا اسپرے نہیں کیا جاتا۔
CHENNAI:
پلانٹ پروٹیکشن (قرنطینہ) ڈپارٹمنٹ نے فیومیگیشن کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان سے کالی مرچ کے نام پر پپیتہ کے بیج ایکسپورٹ کرنے اور کینیڈا کیلیے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں تحریف کرکے کنسائمنٹ امریکا روانہ کرنے میں ملوث کمپنیوں کی سرکوبی کیلیے ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ادارے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کو امریکا، یورپی یونین، روس اور میکسکو کے درآمد کنندگان کی جانب سے مسلسل شکایات موصول ہورہی تھیں کہ پاکستانی مصنوعات میں عالمی معیار اور قرنطینہ تقاضوں کے مطابق کیڑے مار ادویہ اور گیسوں کا اسپرے نہیں کیا جاتا جبکہ قرنطینہ جانچ اور معیار کی تصدیق کے لیے جاری کردہ فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ میں بھی جعل سازی اور تحریف کی شکایات بڑھ رہی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ان شکایات کے خاتمے اور ملوث عناصر کی سرکوبی کے لیے ملنے والے ٹاسک کو پورا کرنے کے لیے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے فیومی گیشن کمپنیوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ایگری مصنوعات کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کنسائمنٹ میں فیومی گیشن کمپنیوں کا کردار صرف کیڑے مار ادویہ اور گیسز اسپرے کرنا ہے تاہم یہ کمپنیاں اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے ایکسپورٹرز کو فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی خدمات بھی فراہم کررہی تھیں جس میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی شکایات موصول ہورہی تھیں، کراچی میں کام کرنے والی 14فیومی گیشن کمپنیوں میں سے پاکستان فیومی گیشن اور جاوید فیومی گیشن نامی کمپنیاں میکسکو کی جانب سے پاکستانی چاول پر پابندی کا سبب بنیں جس پر وفاقی وزارت نے ان 2 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا۔
اسی طرح طاہر فیومی گیشن سروسز، پینٹاگون فیومی گیشن سروسز اور پروگریسو فیومی گیشن کارپوریشن کو قانون کی خلاف ورزی پر معطل کردیا گیا، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے ملکی ساکھ داؤ پر لگانے اور خریدار ملکوں کی جانب سے پابندی کی وجہ سے پاکستان کو بھاری معاشی نقصان سے دوچار کرنے کا سبب بننے والی فیومی گیشن کمپنیوں کو فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ کے اجرا کے عمل سے بالکل الگ کردیا ہے۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے ایکسپورٹرز کے نمائندے یا کلیئرنگ ایجنٹ کو باضابطہ درخواست براہ راست جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے فیومی گیشن کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن چاول، پھل اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز کی مشاورت سے کیا ہے جبکہ فیومی گیشن نہ کرنے یا ہڑتال کے حربے سے نمٹنے کیلیے بھی متبادل انتظامات کیے گئے ہیں جس سے ملکی تجارت بلا تعطل جاری رہے گی، بین الاقوامی شہرت یافتہ 2 کمپنیوں نے فیومی گیشن کمپنیوں کی مہم سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔
پلانٹ پروٹیکشن (قرنطینہ) ڈپارٹمنٹ نے فیومیگیشن کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان سے کالی مرچ کے نام پر پپیتہ کے بیج ایکسپورٹ کرنے اور کینیڈا کیلیے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں تحریف کرکے کنسائمنٹ امریکا روانہ کرنے میں ملوث کمپنیوں کی سرکوبی کیلیے ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ادارے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کو امریکا، یورپی یونین، روس اور میکسکو کے درآمد کنندگان کی جانب سے مسلسل شکایات موصول ہورہی تھیں کہ پاکستانی مصنوعات میں عالمی معیار اور قرنطینہ تقاضوں کے مطابق کیڑے مار ادویہ اور گیسوں کا اسپرے نہیں کیا جاتا جبکہ قرنطینہ جانچ اور معیار کی تصدیق کے لیے جاری کردہ فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ میں بھی جعل سازی اور تحریف کی شکایات بڑھ رہی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ان شکایات کے خاتمے اور ملوث عناصر کی سرکوبی کے لیے ملنے والے ٹاسک کو پورا کرنے کے لیے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے فیومی گیشن کمپنیوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ایگری مصنوعات کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کنسائمنٹ میں فیومی گیشن کمپنیوں کا کردار صرف کیڑے مار ادویہ اور گیسز اسپرے کرنا ہے تاہم یہ کمپنیاں اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے ایکسپورٹرز کو فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی خدمات بھی فراہم کررہی تھیں جس میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی شکایات موصول ہورہی تھیں، کراچی میں کام کرنے والی 14فیومی گیشن کمپنیوں میں سے پاکستان فیومی گیشن اور جاوید فیومی گیشن نامی کمپنیاں میکسکو کی جانب سے پاکستانی چاول پر پابندی کا سبب بنیں جس پر وفاقی وزارت نے ان 2 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا۔
اسی طرح طاہر فیومی گیشن سروسز، پینٹاگون فیومی گیشن سروسز اور پروگریسو فیومی گیشن کارپوریشن کو قانون کی خلاف ورزی پر معطل کردیا گیا، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے ملکی ساکھ داؤ پر لگانے اور خریدار ملکوں کی جانب سے پابندی کی وجہ سے پاکستان کو بھاری معاشی نقصان سے دوچار کرنے کا سبب بننے والی فیومی گیشن کمپنیوں کو فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ کے اجرا کے عمل سے بالکل الگ کردیا ہے۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے ایکسپورٹرز کے نمائندے یا کلیئرنگ ایجنٹ کو باضابطہ درخواست براہ راست جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے فیومی گیشن کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن چاول، پھل اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز کی مشاورت سے کیا ہے جبکہ فیومی گیشن نہ کرنے یا ہڑتال کے حربے سے نمٹنے کیلیے بھی متبادل انتظامات کیے گئے ہیں جس سے ملکی تجارت بلا تعطل جاری رہے گی، بین الاقوامی شہرت یافتہ 2 کمپنیوں نے فیومی گیشن کمپنیوں کی مہم سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔