بھارتی دباؤ پر امریکا کا آئی ڈی پیز کے لئے امداد دینے سے انکار

امریکا کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے پرتیسری ڈونرز کانفرنس ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی

امریکا کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے پرتیسری ڈونرز کانفرنس ناکام ہوگئی،ذرائع۔ فوٹو: فائل

بھارت کی جانب سے مسلسل سفارتی دباؤ کے باعث امریکا نے شمالی وزیرستان میں شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب سے بے گھرہونے والے افراد کی امداد کیلئے کسی قسم کا فنڈ دینے سے انکار کردیا جس کے نتیجے میں تیسری ڈونرز کانفرنس حکومت کے واپسی اور بحالی پروگرام کیلئے 38 کروڑ ڈالر کاہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔

وزارت خزانہ کے ایک اعلیٰ عہدیدارنے بتایاکہ وزارت کی نظر میں امریکا کی جانب سے مالی امدادکانہ دینا بڑا دھچکا ہے۔ یہ توقع تھی کہ پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈاولسن بے گھر افراد آئی ڈی پیزکیلیے 25کروڑ ڈالر رقم کااعلان کرینگے، اس اعلان کے امکان کی بڑی وجہ تیسری ڈونرزکانفرنس کا انعقاد تھا، امریکی دباؤ کے نتیجے میں آپریشن ضرب عضب شروع کرنے کے بعد حکومت نے طالبان کیخلاف فوجی آپریشن سے بے گھرہونے والے قبائلی افراد کی مدد کی غرض سے فنڈزجمع کرنے کیلیے دوسرے ملکوں اور امدادی اداروں کیساتھ کئی کانفرنسزمنعقد کی ہیں۔


11 نومبر کو ہونے والی دوسری امدادی کانفرنس میں حکومت نے واپسی اوربحالی پروگرام کیلیے 75کروڑ30لاکھ ڈالرکی اپیل کی اورعالمی بینک اور یورپی ملکوں سے ساڑھے 37کروڑڈالر حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی جن میں برطانیہ کے 15کروڑ ڈالر،عالمی بینک کے 10کروڑ 80لاکھ ڈالر اور اٹلی کے 7 کروڑ 60لاکھ ڈالرشامل تھے لیکن امریکانے امدادفراہم نہیں کی،توقع تھی کہ امریکی حکام تیسری کانفرنس میں اپنی حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدوں کا اعلان کرینگے لیکن جب رچرڈاولسن نے کوئی اعلان نہ کیا تو کانفرنس بری طرح ناکام ہوگئی جس سے وزیرخزانہ اسحاق ڈارپریشان ہوگئے۔

وزارت خزانہ کے عہدیدارکے مطابق اسحاق ڈارکے ساتھ گزشتہ ملاقات میں رچرڈ اولسن نے انھیں بتایاتھاکہ امریکا کیری لوگرامدادی پیکیج کے تحت پاکستان کو 53کروڑ 20لاکھ ڈالر فراہم کریگاجن میں سے25کروڑ ڈالر30لاکھ سے زائدآئی ڈی پیزکیلیے ہونگے تاہم حالیہ دنوں میں پاکستان کی مالی امداد پر امریکا پربھارتی کی جانب سے مسلسل سفارتی دباؤ تھا۔ نئی دہلی چاہتاتھاکہ وہ بھارتی سرزمین پرحملے کرنیوالے منصوبہ سازوںکی گرفتاری اورانھیں سزا ملنے تک پاکستان کی تمام امداد بند کردے۔ایکسپریس ٹریبیون کے رابطے پر امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے اس پرکوئی تبصرہ نہیں کیا۔
Load Next Story