عُمریا بڑھتی جائے

بڑھاپا تو آنا ہی ہے، مگر اس کی رفتار سست کی جاسکتی ہے


Shahida Rehana October 03, 2012
بڑھتی عمر میں بعض مخصوص غذائوں کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔ فوٹو : فائل

KARACHI: یہ خیال بالکل درست ہے کہ بڑھاپے کو آنے سے روکا نہیں جاسکتا. تاہم جوانی، خوب صورتی اور اسمارٹنس کو دیر تک برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ بڑھاپا 27برس کے بعد شروع ہوجاتا ہے۔ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 22برس کی عمر تک ذہنی صلاحیتیں، حُسن، جوانی اور جسمانی پھرتی عروج پر ہوتی ہے اور 27سال کے بعد توانائی زنگ آلود ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ اس طبی رپورٹ کی خالق ٹیم کی سربراہ پروفیسر ٹموتھی کے مطابق ذہنی سوجھ بوجھ جسمانی پھرتی 20 سے30 برسوں کے درمیان گھٹنا شروع ہوجاتی ہے، جس کا سبب متوازن خوراک کی عدم موجودگی، غیرصحت مندانہ زندگی اور ورزش نہ کرنا بھی ہوسکتے ہیں۔ پروفیسرٹموتھی کا کہنا ہے کہ صحت مند خوراک، ورزش صحت مندانہ سرگرمیوں میں مصروفیت، جیسے عوامل بڑھاپے کی رفتار کے لیے اسپیڈ بریکر کا کام کرتے ہیں۔

بنیادی غذائیت بخش اجزا کی ضرورت یوں تو زندگی بھر یکساں طور پر ہوتی ہے، مگر بڑھتی عمر میں بعض مخصوص غذائوں کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔ غذائی ماہرین پھل، سبزیوں ، سالم اناج اور پودوں سے حاصل ہونے والی غذائوں کو فائیٹو کیمیکل (phytochemicals) کے حصول کا بہترین ذریعہ قرار دیتے ہیں۔ یہ وہ مفید مرکب ہیں جو عمر سے متعلق صحت کی خرابیوں کو دور رکھنے میں معاون ہوسکتے ہیں۔

غذائی ماہرین خوبانی، انگور، آلوچے، بیریز، زیتون، سیب، دہی، مچھلی، خشک مغزیات، میوے، پالک، انڈے، میٹھا کدو وغیرہ کو روزانہ یا ہر دوسرے تیسرے دن استعمال کرنے والوں کو تادیر جوان رہنے کی خوش خبری دیتے ہیں۔ میساچیوسٹس یونیورسٹی آف نیوروبایولوجی اور نیورو ڈی جنریشن ریسرچ سینٹر کی تحقیق کے مطابق ''سیب کھانے یا جوس پی کر بڑھاپے کی آمد کو دیر تک ٹالا جاسکتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ سیب کا متواتر جوس پینے والے نسیان کے مرض الزائمر سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ سیب کا جوس استعمال کرتے رہنے والوں کے چہرے پر جُھرِیّوں، لکیروں یا لائنوں کی آمد بھی دیگر افراد یا خواتین کی نسبت سست ہوتی ہے اور چہرہ دیر تک شفاف، تروتازہ رہتا ہے۔ سیب کے جوس استعمال کے باعث چہرے، ہاتھ پیر، بازوئوں، گردن کی جلد بھی تنی ہوئی اور صحت مند رہتی ہے۔

سبزیوں میں پھلوں سے زیادہ صحت و جوانی کے راز چھپے ہیں۔ خاص طور پر پالک، پھلیاں، کھمبی ، بروکلی (بالخصوص اس کی کونپلیں)، بھنڈی ، کریلے، لوکی، کدو، سلاد کے پتے، ٹماٹر، شکرقند ، مرچیں ، ادرک ، بند گوبھی اور پیاز لہسن میں قدرت نے ذہانت کے خزانے چھپا رکھے ہیں۔ یہ دل، دماغ اور جسم کو صحت و تن درستی، طاقت و توانائی فراہم کرنے کے علاوہ جسم و دل دماغ کو بڑھاپے سے طویل عرصے تک دور رکھتے ہیں۔ زندگی میں ان کا مسلسل استعمال کرنے والے کے لیے مذکورہ بالا اجزاء بڑھاپے کی رفتار کے لیے اسپیڈ بریکر ہیں، بلکہ قدرت نے ان میں دیگر اجزا سے زیادہ بیماریوں سے لڑنے والے مادے پوشیدہ رکھے ہیں۔

تیز ہری مرچ غذا کے جسم میں میٹابولزم کو متحرک کرتی ہے۔ جس سے جسم بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ یہ دماغ کے یادداشت کے خانے میں الارم بجاتی رہتی ہیں۔ ادرک، شکرقند وغیرہ میں جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ دماغی صحت بہتر کرنے والے مرکبات نظام انہضام کو بہتر رکھتے ہیں۔ اناج سے آپ کو درکار کاربوہائیڈریٹس، نشاستہ اور پروٹین بھی ملتے ہیں، لہٰذا اناج سے گریز کے بجائے اسے بقدر ضرورت ضرور استعمال میں رکھیں۔

بہت سی خواتین مرچ سے دور اور اس سے الرجک رہتی ہیں، حالاں کہ یہ ہمارے جسم کے لیے اینٹی بایوٹک کا کام کرتی ہے۔ اس کے اجزا مہلک سے مہلک جرثوموں کو ہلاک کردیتے ہیں ۔ اس سے دوری بنائے رکھنے کے بجائے قربت بڑھائیے، مگر اعتدال میں رہتے ہوئے۔ یہ الرجی، گردے کے امراض، مثانے کی پتھری کے علاوہ بلڈ کلوننگ جیسے امراض سے محفوظ رکھنے میں کارگر ہے۔

بہت سی خواتین صرف سیب کو ہی پھلوں میں شمار کرتی ہیں اور دیگر غیرمعروف پھلوں کا استعمال نہیں کرتیں۔ خاص طور پر کیلے، ناشپاتی، خربوزے، پپیتے وغیرہ کو درخور اعتنا نہیں سمجھتیں، حالاں کہ ان میں موجود ریشہ، کاربوہائیڈریٹ، چکنائی اور وٹامنز و معدنیات کا بڑا ذخیرہ پایا جاتا ہے۔ خصوصاً پپیتے میں موجود کلورین اور پیپین صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ رمضان کے رخصت ہوتے ہی کھجور بھی نایاب ہوجاتی ہے اور اس کا استعمال بھی ختم ہوجاتا ہے، حالاں کہ کھجور کو ایک مکمل غذا کہا جاتا ہے۔ یہ تمام پھلوں سے زیادہ مقوی ہے اور ڈائٹنگ کرنے والوں کے لیے بہترین ہے۔

خواتین کی متوازن صحت اور اسمارٹنس میں شلغم، لوکی، توری، کدو، ٹنڈے، بیگن ، چقندر کا کردار بہت اہم ہوسکتا ہے۔ یہ موٹاپے اور بیماریوں سے بھی دوری بنائے رکھتی ہیں۔

''اسپغول'' آپ کی صحت اور اسمارٹنس کے لیے جادوئی اثر رکھتا ہے۔ اس میں موجود امینو ایسڈ معدے اور انتڑیوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے سلاد میں بڑی مقدار میں غیر تکسیدی اجزا شامل ہیں۔ پھلوں کی چاٹ اور سبزیوں کے سلاد کی غذائیت خلیوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی عمر کے چہرے اور جسم پڑنے والے نشانات کو بڑی تیزی سے گھٹاتی اور غائب کردیتی ہے۔ دودھ اور اس سے بنی اشیا میں شامل کیلشیم، چکنائی، توانائی انہضام کو بڑھاتی ہے اور ہڈیوں، دانتوں اور ناخنوں کو مضبوط کرتی ہے اور آپ کے حسن اور جوانی کو دیر تک قائم رکھتی ہے۔

انگور اور سیب کو قدرتی ٹانک اور کیپسول کہا جاتا ہے۔ ڈائٹ کے دوران سیب سے بہتر کوئی اور دوسری غذا نہیں۔ اس میں موجود کیلشیم، آئرن، فائبر وغیرہ بھوک کو کم کرنے میں کام آتے اور اس کے دیگر اجزا فوری صحت و توانائی فراہم کرتے ہیں۔ انگور زود ہضم اورلطیف ہونے کے ساتھ ساتھ یہ دوسری کھائی ہوئی غذا کو بھی ہضم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ یہ انہضام کے بعد خون میں شامل ہوکر خون کو صحت مند اور سرخ بناتا ہے، جو چہرے پر لالی بن کر نظر آتا ہے۔

یاد رکھیے کہ صرف غذا اور ورزش ہی آپ کو جوان، یا بوڑھا، تن درست یا لاغر اسمارٹ موٹا بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اس لیے غذا کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیجیے۔ اپنے من کی سن کر من بھاتا کھانا کھانے کے بجائے منتخب اور صحت مند متوازن غذا کھائیں۔ اگر آپ اپنے ہر دوسرے کھانے میں پیاز کو شامل رکھیں۔ پیاز کی بو، جھار اس میں موجود ایسڈ سانس اور جلدی امراض میں بہت فائدہ دیتی ہے۔ پھیپھڑوں میں موجود آلودگی اور انفیکشن کا خاتمہ کرتی ہے۔ پیاز مین موجود Quarantine ایسا جز ہے، جو جلد کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ جلد کو جھریوں اور بیماریوں سے بچاتا ہے اور بہ وقت ضرورت قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔ آپ اگر چاہتی ہیں کہ آپ کا دماغ بڑھاپے تک فٹ رہے، حافظہ خراب نہ ہو، بڑھاپے تک عصبی نظام میں رخنہ نہ پڑے اور الزائمر کا مرض لاحق نہ ہو تو اس کے لیے نیلے رنگ کی گوندنی یابیری کا استعمال کریں یہ آپ کے دماغ کے خلیات کی مرمت کرتی ہے۔

مینویاز اور ہارمونل نظام میں گڑ بڑ سے بچنے کے لیے سویابین سمیت تمام بیج والی پھلیاں کھائیں۔ یہ ہارمونل تھراپی کا کام کرتی ہیں۔ یہی نہیں ہفتے میں ایک دو بار ان کے استعمال سے آپ چھاتی کے کینسر کے ساتھ ساتھ امراض قلب سے بھی بچتی رہیں گی۔ ٹیشن، آلودگی، ڈپریشن حسن و جوانی کے دشمن ہیں، ان سے بچنے کے لیے مچھلی خصوصاً سالمن مچھلی کا استعمال کریں۔ اس میں شامل اومیگا تھری اور فیٹی ایسڈ ادویات کا نعم البدل ثابت ہوں گے۔

تادیر اسمارٹنس اور خوب صورتی کے حصول کے لیے ایک ہی جیسی خوراک استعمال کرتے رہنا نقصان دہ ہے، فٹنس کے لیے اور بیماریوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے اجناس اعتدال میں رہتے ہوئے کھائیں غذائی اجناس آپ کے IBSکے نظام کو فعال رکھتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں