روپ لگے پیارا

کچھ طریقے، جن پر عمل کرکے شخصیت کو دل کش بنایا جاسکا ہے


Nasreen Akhter October 03, 2012
کچھ طریقے، جن پر عمل کرکے شخصیت کو دل کش بنایا جاسکا ہے. فوٹو : فائل

SUKKUR: انسان کی فطرت ہے کہ وہ خوب صورت اور دل کش دکھائی دینا چاہتا ہے۔

لیکن اصل خوب صورتی اور دل کشی انسان کے اندر ہوتی ہے۔ یہ اس کا اعتماد اور امیج ہوتا ہے، جو اس کی شخصیت کو متاثر کن بناتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی چند چیزیںہیں جنھیں اپنا کر آپ خوب صورت اور دل کش دکھائی دے سکتی ہیں۔ مثلاً:

نیند:... چہرے کی خوب صورتی کے لیے نیند بہت ضروری ہے۔ ایک عام انسان کو سونے کے لیے لیٹنے کے بعد پندرہ منٹ کے اندر نیند آجاتی ہے، اگر ایسا نہ ہو تو پھر بہتر نیند کے لیے سونے سے پہلے ضروری احتیاط و تدابیر اختیار کریں۔ مثلاً سونے سے قبل پیٹ بھر کر ہرگز کھانا نہ کھائیں۔ اس سے آپ کو بے سکونی اور بے چینی سی رہے گی۔ کھانا کھانے کے بعد ہمارا جسم اسے ہضم کرنے میں کچھ وقت لیتا ہے اور جب تک کھانا اچھی طرح ہضم نہیں ہوجاتا، وہ متحرک رہتا ہے۔ اس لیے لیے سونے سے ہمیشہ دو گھنٹے قبل ڈنر لیں۔

سونے سے قبل ایک گلاس گرم دودھ آپ کو پرسکون نیند لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ وقت پر سوئیں اور وقت پر اٹھیں۔ یہ اسلامی طریقہ بھی ہے۔ اپنی بہتری کے حساب سے اپنا ٹائم ٹیبل فکس کرلیں ہر کام وقت پر کریں، تاکہ آپ پرسکون رہ سکیں۔ اگر نیند نہ بھی آرہی ہو تو بستر پر وقت پر چلی جائیں۔ آہستہ آہستہ آپ کو وقت پر سونے کی عادت پڑ جائے گی۔

اچھی نیند کے لیے ضروری ہے کہ خود کو ہر طرح کے ذہنی دبائو سے آزاد رکھیں اپنی زندگی میں مختلف پریشر ہر ممکن طریقے سے کم کرکے سکون سے زندگی گزاریں ۔ سونے سے قبل نیم گرم پانی سے نہالینا ایک بہت اچھا آئیڈیا ہے۔ اس سے جسم اور دماغ کو بہت سکون میسر آجائے گا اور یہ سکون جلد نیند لانے کا سبب بنتا ہے ۔ آپ کے سونے کا عمل آرام دہ ہونا چاہیے۔ اپنے بیڈ روم کو آرام دہ، صاف ستھرا اور ٹھنڈا رکھیں، سونے سے قبل مطالعہ کرلیں اور وضو کرکے سونے کے لیے لیٹیں۔ اس طرح بہت جلد اور بہت اچھی نیند آئے گی۔

ورزش:... آپ کے جسم اور جلد کے لیے ایکسرسائز کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اگر آپ ریگولر ایکسرسائز کرتی ہیں، تو آپ کی جلد میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور آپ خوب صورت دکھائی دینے لگتی ہیں۔ ورزش سے آپ کے دماغ اور جسم کا دباؤ بھی کم ہوتا ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ آپ ورزش کو بہت زیادہ وقت دیں۔ آپ روزانہ صرف آدھا گھنٹہ بھی ورزش کو دیں تو خود کو فٹ اور چاق و چوبند رکھنے کے لیے کافی ہے۔ ورزش کی عادت اپنانے کے بعد آپ اپنے اندر تبدیلی محسوس کرنے لگیں گی۔

یہ درست ہے کہ ایک مصروف ہاؤس وائف ہونے کی صورت میں یقیناً آپ کے لیے مشکل ہوگا کہ آپ آدھا گھنٹہ ورزش کے لیے نکالیں۔ البتہ چند سادی سی ورزشیں بھی اپنی روزمرہ کی زندگی کا معمول بنالیں تو اپنے جسم کی کیلوریز جلا سکتی ہیں۔ سیڑھیوں سے اترنا اور چڑھنا بھی ایک ایکسر سائز ہے، جو آپ اپنے گھر میں کر سکتی ہیں۔ یہ عمل وہی کام دیتا ہے جو آپ ایک مشین کے ذریعہ کرتی ہیں۔ جب بھی آپ کو گھر کے کام کاج سے فرصت ملے تو آپ سیڑھیوں پر اترنا چڑھنا کرتی رہیں۔ چلنے پھرنے سے بھی کیلوریز میں کمی کی جاسکتی ہے۔ آپ کتنی بھی مصروف ہوں اپنے گھر میں واک ضرور کریں۔ ایک مصروف خاتون خانہ ہونے کی حیثیت سے آپ ویسے بھی بہت واک کرتی ہیں، بس اس میں تھوڑی سی تیزی لانی ہوگی۔ اس تیزی سے آپ کے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے، جس سے زیادہ سے زیادہ کیلوریز ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اسٹریچنگ ایکسرسائز بھی بہت کارآمد ثابت ہوسکتی ہے اور گھر میں بہ آسانی کی جا سکتی ہے جب آپ کھانا پکا رہی ہوں یا کسی چیز کے گرم ہونے کا انتظا کر رہی ہوں تو یہ وقت ہے جس میں اسٹریچنگ ایکسرسائز آسانی سے کر سکتی ہیں۔ ایک آسان ایکسرسائز تو یہ ہے کہ اپنے دونوں ہاتھوں کو اوپر کی طرف اٹھایا جائے اور اپنے پائوں کے انگوٹھوں کو چھوا جائے۔ جب بھی آپ کھانا پکا رہی ہوں یا گھر کا کوئی کام کاج کر رہی ہوں آپ یہ ورزش بہ آسانی کر سکتی ہیں۔ ایک اور عام سی ورزش کودنے کی بھی ہے۔

اس سے کیلوریز کا خاتمہ بھی ہوتا ہے اور یہ آسان بھی ہے۔ اس کے لیے تھوڑی سی جگہ درکار ہوتی ہے۔ جب کچن میں کوئی نہ ہو تو آپ یہ ایکسرسائز کچن میں کر سکتی ہیں۔ آپ کو صرف ہوا میں اچھلنا ہے اور اپنے دونوں ہاتھوں اور پیروں کو کھولنا ہے۔ اس سے آپ کے دل کی دھڑکن میں کافی تیزی آجاتی ہے۔ یہ آپ صرف اس صورت میں کریں، جب آپ مکمل طور پر صحت مند ہوں۔

گھر کے کام کاج کرنے سے بھی بہت کیلوریز کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ اس سے آپ زیادہ چاق و چوبند ہو کر زیادہ کام کرنے کے قابل ہوجاتی ہیں۔ اگر آپ ایک خاتون خانہ ہیں، تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ آپ ان چھوٹی چھوٹی روزمرہ کی ایکسرسائز سے غافل نہ رہیں، کیوں کہ گھر کے تمام افراد آپ ہی پر انحصار کرتے ہیں کہ آپ ان کے بیشتر کاموں میں ان کی مد د کرتی ہیں۔

آپ کا انداز:... آپ کا انداز بھی آپ کی شخصیت کو دل کش بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اندازِگفتگو ہو یا چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے کا انداز۔ آپ کی شخصیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ممکن ہے کہ آپ سوچ رہی ہوں کہ یہ کوئی بہت ضروری نہیں ہے، مگر آپ یقین کریں کہ یہ بہت اہمیت کی حامل بات ہے۔ مثلاً سیدھے کھڑے ہونا سامنے والوں کو یہ احساس دلاتا ہے کہ آپ اپنی عزت کرنا جانتی ہیں۔ لہٰذا وہ بھی آپ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یاد رکھیں، یہ انداز آپ کی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے آپ کی شخصیت میں بہت فرق دکھائی دیتا ہے۔

جب آپ کھڑی ہوں تو درست طریقہ اپنائیں اور دونوں پاؤں پر کھڑی ہوں ۔ ایک پائوں پر نہ کھڑی ہوں اور نہ ہی ایک ہی پاؤں وزن ڈالیں ۔ اکثر خواتین اپنے ہاتھ کھڑے ہوتے وقت پشت کی طرف کرلیتی ہیں، جس کی وجہ سے کاندھے گول ہوجاتے ہیں۔ باوقار طور پر کھڑے ہونے کے لیے ضروری ہے کہ بازو ڈھیلے ہوں اور بغل سے لگے ہوئے ہوں۔ جس وقت آپ کوئی چیز اٹھائیں تب بھی انداز کو درست رکھیں۔

کوشش کریں کہ آپ جو کچھ اٹھا رہی ہیں اس سے زیادہ قریب رہیں۔ اپنے گھٹنے موڑیں، پیٹ اندر کریں اور کمر کو بالکل سیدھا رکھیں۔ اس طرح آپ کمر کی تکلیف سے محفوظ رہیں گی۔ بالکل یہی انداز تب ہی اپنائیں جب کسی چیز کو کھینچیں یا دھکا دیں۔ درست انداز شخصیت کو دل کش بنا دیتا ہے۔ سیدھا کھڑے ہونے سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے اور سانس لینے میں آسانی رہتی ہے، جس سے جسم کو ضرورت کے مطابق انرجی بھی مل جاتی ہے۔ آپ کھڑی ہوں یا بیٹھی ہوں، اپنے آپ کو سیدھا رکھیں۔ تھوڑی سی کوشش سے آپ ساری زندگی کے لیے یہ انداز اپنا سکتی ہیں۔

خوب پانی پیجیے:... آپ کی جلد کے لیے پانی سب سے زیادہ اہم ہے۔ اس لیے اس بات کو یقینی بنالیں کہ ایک دن میں آپ کو آٹھ دس گلاس پانی پینا ضروری ہیں۔ آپ کے جسم کو عمدگی سے فنکشن کرنے کے لیے پانی کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے آپ کی جلد بھی فائدہ حاصل کرتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ پانی سے آپ خود کو اندر سے بھی بہت بہتر محسوس کرتی ہیں، تو خود بخود خوب صورت اور دل کش دکھائی دینے لگتی ہیں۔

اپنی جلد کو ہمیشہ جوان رکھنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ جب بھی پیاس لگے سیر ہو کر پانی پئیں، تاکہ جسم کی ضرورت پوری ہوسکے۔ آپ کو اپنے ساتھ پانی کی بوتل رکھنی چاہیے۔ گھر سے باہر نکلیں تو ایک بوتل پانی ساتھ رکھ لیں۔ کولڈ ڈرنک وغیرہ سے دور رہیں۔ جلد کی خوب صورتی اور شادابی کے لیے پانی سے سب سے بہتر ٹانک ہے۔ اسے ہر موسم میں استعمال کریں۔

مسکرائیے:... مسکراہٹ چہرے کو تروتازہ رکھتی ہے مسکراہٹ سے لوگوں کے رویوں کا بھی پتا چلتا ہے۔ انسان جب مسکراتا ہے، ہنستا ہے اور قہقہے لگاتا ہے تو ا س سے اس کے اندرونی جذبات کا اظہار ہوتا ہے۔ چہرے پر مسکراہٹ سجانے سے آپ ہر دل عزیز شخصیت کا اعزاز بھی حاصل کرسکتی ہیں۔ مسکرانے والے کو ایک ان جانی سی روحانی خوشی حاصل ہوتی ہے۔ اس کا اصل سبب یہ ہوتا ہے کہ جو کوئی کسی سے بھی مسکرا کر ملتا ہے تو ملنے والے کی مسکراہٹ دوسرے انسان کو بھی مسکرانے پر مجبور کردیتی ہے۔

اس طرح دو ملنے والے آپس میں مسکرا کر ملتے ہیں تو ایک دوسرے کے لیے اچھے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ بات خوشی کا باعث بنتی ہے ۔ اگر پہلی ملاقات پر کوئی مسکرا کر نہ ملے اور چہرے پر سنجیدگی طاری رکھے تو اس صورت میں یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ خاتون سماجی معاملات میں سرد ہے اور اس میں گرم جوشی نہیں ہے۔ لیکن ایسا بھی ہوتا ہے کہ بعض خواتین بہت شرمیلی اور سنجیدہ ہوتی ہیں اور ہر جگہ موقع پر مسکرانا پسند نہیں کرتیں۔

مسکرانے سے انسان کی اندرونی کیفیات کا اظہار ہوتا ہے۔ اپنے دوستوں سہیلیوں رشتے داروں اور جاننے والوں سے ملاقات کرتے وقت لبوں پر مسکراہٹ ہو تو یہ ایک اچھا تحفہ ہوتا ہے، جو سامنے والے کو خوش کر دیتا ہے۔ آپ بھی مسکرائیے کہ یہ آپ کی تمام شخصیت کا اچھا تاثر پیدا کرنے کا آسان ذریعہ ہے مسکرائیے اور اپنی شخصیت کو ہر دل عزیز بنائیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں