ایم کیو ایم کی اپیل پر کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ منایا گیا

ایم کیوایم کے کارکنوں کی نماز جنازہ جناح گراؤنڈ اور امام بارگاہ رضویہ میں ادا کی گئی


ویب ڈیسک January 11, 2015
کراچی کے تمام کاروباری مراکز اور بازار مکمل بند ہیں۔ فوٹو:فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کے قتل کے خلاف سندھ بھر میں آج یوم سوگ منایا گیا جس کے بعد زندگی ایک مرتبہ پھر معمول پر آگئی۔

گزشتہ روز کراچی میں کارکنوں کے قتل کے خلاف ایم کیو ایم نے 9 گھنٹوں بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے اپنا دھرنا ختم کردیا. ایم کیو ایم کے 4 کارکنوں کی نماز جنازہ جناح گراؤنڈ عزیز آباد جب کہ نعیم جعفری، جعفر عباس اور یاور حسین کی نماز جنازہ امام بارگاہ رضویہ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنوں کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

قبل ازیں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ پورا ملک اس بات کا گواہ ہے کہ ہم نے کوئی ایسی حرکت نہیں کی جو قابل سرزنش ہوتی، ایم کیو ایم کے کارکن رات بھر اپنے 4 ساتھیوں کی میتیں لئے وزیر اعلٰی ہاؤس کے سامنے موجود رہے۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ تھا کہ وزیر اعلی سندھ جاں بحق کارکنوں کے لواحقین کی فریاد سنیں اور ہمارے کارکنوں کا آخری دیدار کرلیں، ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ رات بھر ایم کیو ایم کے کارکن ان کا انتظار کرتے رہے لیکن وزیر اعلیٰ سندھ یا ان کی کابینہ کے وزیر نے ایسا کرنا گوارا نہیں کیا، اب ہم پرامن طور پر اپنے کارکنوں کی میتوں اور ان کے لواحقین کی آرزؤں کو دفنائیں گے، ایم کیو ایم کل بھی ملک بھر میں اپنے کارکنوں کے قتل کے خلاف یوم سوگ منائے گی جبکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن کیا جائے گا۔

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی اپیل پر کراچی میں کاروبار زندگی مکمل طور پر معطل رہا، کاروباری مراکز، بازار اور مارکیٹوں کے علاوہ پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند رہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر رہی۔ کراچی کے علاوہ حیدر آباد، ٹھٹہ، سجاول، میرپور خاص، نواب شاہ، سکھر، روہڑی، پنوں عاقل، دوڑ، باندی، بدین، ٹنڈو آدم، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، نوشہرو فیروز اور خیرپور سمیت دیگر شہروں میں بھی ہڑتال کی جارہی ہے اس کے علاوہ انٹرا سٹی بسیں نہ چلنے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد ازاں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے اعلان پر شام 5 بجے کے بعد کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں