پھل پھلواری ذکر کچھ خوش ذائقہ پھلوں کا

سیب ایک اعلیٰ نفیس غذا ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے صحت بخش اثرات کے اعتبار سے دوسرے پھلوں سے ممتاز ہے


زویا پارس January 12, 2015
انگور کو صحت و توانائی کے لحاظ سے ایک منفرد پھل تصور کیا جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

سیب

پھلوں میں سیب کو نہایت توانائی بخش اور لذیذ ترین پھل قرار دیا گیا ہے۔ سیب ایک خوش ذائقہ، خوش رنگ اور خوش شکل پھل ہے۔ اس کی سیکڑوں اقسام پائی جاتی ہیں۔ سیب ایک اعلیٰ نفیس غذا ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے صحت بخش اثرات کے اعتبار سے دوسرے پھلوں سے ممتاز ہے۔ اس کے چند فواید درج ذیل ہیں۔



٭دماغ کا کام کرنے والوں کے لیے یہ موثر غذا ہے کیوں کہ اس سے قوت حافظہ بڑھتی ہے اور یہ یاداشت کی تکلیف کو بھی دور کرتا ہے۔

٭گردوں کو صاف کرنے میں سیب کے فائدے مسلّمہ ہیں۔ اس کے ساتھ اس میں وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

٭سیب میں وٹامن اے بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، جو آنکھوں کی حفاظت کرتا ہے اور قوت بصارت کو تیز بناتا ہے۔

٭ اس کا رس کولیسٹرول کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے، اس کے ساتھ ہی یہ فشار خون (بلڈ پریشر) کو بھی متوازن رکھتا ہے، جس کی وجہ سے دل کا دورہ پڑھنے کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

٭ وزن کم کرنے کے لیے یہ کیلوریز بھی کم کرتا ہے، جس کی وجہ سے اس کا استعمال کرنے والوں کے وزن میں کمی ہوتی ہے۔

پپیتا

پپیتے کو کچھ لوگ سبزی میں بھی شمار کرتے ہیں۔ یہ کچا اور پکا دونوں طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی تاثیر گرم تر ہے، لیکن آنتوں اور جگر کو خوب طاقت دیتا ہے۔ کچے پپیتے کی سبزی بنا کر اسے روزانہ استعمال کیا جائے تو بہت سی بیماریوں سے بچاؤ رہتا ہے۔ پپیتا نظام ہضم کو درست رکھتا ہے۔ اس میں پوٹاشیم، وٹامن اے، وٹامن سی، پروٹین کے علاوہ کثیر مقدار میں فائبرز بھی پائے جاتے ہیں۔

اس کی خاص بات یہ ہے کہ اکثر پھل خوب پک جاتے ہیں تو میٹھے ہو جاتے ہیں، لیکن پپیتا زیادہ پک جائے تو اس کی لذت میں فرق پڑجاتا ہے۔ پپیتا کا زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ دائمی قبض اور خونی بواسیر کو ختم کر دیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتا بڑھی ہوئی تلی اور جگر کو درست حالت میں لانے کے لیے بے حد مفید دوا ہے۔ اس مقصد کے لیے اسے کچا اور پکا دونوں صورتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پپیتا پلکوں کو گھنا اور لمبا کرنے کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔



پپیتا اعصابی بیماریوں کو بھی دور کرتا ہے۔ وہ لوگ جو بھوک کی کمی کا شکار رہتے ہیں، اگر روزانہ پپیتا کھائیں، تو ان کی بھوک کھل جائے گی، کیوں کہ یہ نظام ہاضم کو بھی درست رکھتا ہے۔ پپیتیمیں خامرے موجود ہوتے ہیں، جو جلد کے مردہ خلیوں کو انتہائی نرمی سے زائل کر دیتے ہیں۔ اس کے گودے کو بطور فیس ماسک بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ جلد کو صحت مند بناتا ہے۔ تازہ پکے ہوئے پپیتے کو چھیل کر اس کے گودے کو کانٹے سے پیس لیں اور چہرے و گردن پر لگائیں۔ خشک ہونے پر تازہ پانی سے دھو ڈالیں۔ جلد بہت تازہ اور خوب صورت ہو جائے گی۔

اگر جلد چکنی ہو تو دو چمچ پپیتے کے گودے میں دس قطرے لیموں کا رس ملالیں۔ خوب اچھی طرح ملائیں اور بیس منٹ تک چھوڑ دیں، اس کے بعد چہرے پر لگائیں اور سوکھنے دیں۔ اس کے بعد چہرہ دھو لیں۔ یہ جلد کو صاف ستھرا اور دوران خون کو تیز کر دے گا۔ پپیتا جلد کے ساتھ بالوں اور ناخنوں کی صحت کے لیے بھی خاصا مفید ہے۔

انگور

پھلوں کی غذائیت تمام غذاؤں میں اہم ترین اور لطیف ترین حیثیت رکھتی ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے جہاں انسان کے لیے مختلف اقسام کے اجناس، سبزیاں، ترکاریاں اور دیگر نعمتیں پیدا کی ہیں، وہیں مختلف قسم کے موسمی پھل بھی ایسے پیدا فر مائے، جو تاثیر قوت بخشی، حیات پروری، لطافت انگیزی اور ذائقے و لذت کے اعتبار سے بہترین ہیں۔ قدرت نے ان پھلوں میں حیاتیاتی جوہر اور شفا بخشی کے کمالات سمو دیے ہیں کہ انسانی عقل حیران رہ جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک نعمت انگور ہے جو انتہائی لذیذ اور بے مثال قوت بخش پھل ہے۔ اسے صحت و توانائی کے لحاظ سے ایک منفرد پھل تصور کیا جاتا ہے۔



خاص طور پر خواتین کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ ہر عمر کی خواتین کی توانائی کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ یہ جسم میں تازہ اور مصفی خون پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ یہ ایک کیثرالغذا پھل ہے، اس کے اندر بے پناہ غذائیت اور توانائی ہے۔ اس کا رس نہ صرف معدے کی رطوبت کو مزید ہاضم بناتا ہے، بلکہ عمل انہضام کے بعد خون میں شامل ہو کر خون کو صحت مند بناتا ہے۔

یہ بدن کو معقول اور پرکشش اور فربہی دینے میں بھی دوا کا کام کرتا ہے۔ بلغمی امراض میں نہایت مفید ہے۔ انگور کا رس آدھے سر کے درد اور معدے کی بیماریوں، تپ دق یا قبض، کھانسی ، جسم کی کمزوری، خون کی کمی اور دیگر امراض کے لیے بہت مفید ہے۔ اکثر خواتین کو خون کی کمی کے مسائل سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ اس کا استعمال اس ضمن میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔