10 کروڑ موبائل فون سموں کی تصدیق آج سے شروع ہوگی
پہلے مرحلے میں کراچی، پشاور، ڈی آئی و ڈی جی خان، بلوچستان، فاٹا میں 26 فروری تک کی جائیگی
ملک بھر میں 10 کروڑ سے زائد موبائل فون سموں کی از سرنو بائیومیٹرک تصدیق کی مہم آج 12 جنوری سے شروع کردی۔
جائیگی پہلے مرحلے میں ملک کے حساس شہروں کراچی، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، بلوچستان اور فاٹا کے علاقوں میں زیر استعمال 2 کروڑ 10 لاکھ جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں زیر استعمال 2 کروڑ 30 لاکھ موبائل فون سموں کی تصدیق 12 جنوری سے شروع کی جائیگی یہ عمل 26 فروری تک جاری رہے گا۔ ان علاقوں میں غیر تصدیق شدہ تمام موبائل فون سمیں 27 فروری کو بلاک کردی جائیں گی۔ پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر 4 کروڑ 40 لاکھ سموں کی تصدیق ہوگی۔
دوسرے مرحلے کا آغاز 27 فروری سے ہوگا جس میں ملک بھر میں چلنے والی 5 کروڑ 90 لاکھ سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کی جائیگی اور دوسرے مرحلے میں غیرتصدیق شدہ موبائل فون کنکشن 14 اپریل کو بلاک کردی جائیں گی۔ اس طرح 10 کروڑ 30 لاکھ سموں کی تصدیق کا ہدف 90 روز میں مکمل کرلیا جائے گا؟ صرف پری پیڈ سموں کی تصدیق ہوگی، بلنگ والی پوسٹ پیڈ سموں کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔
پاکستان میں سیلولر سبسکرائبرز کی مجموعی تعداد 13 کروڑ 90 لاکھ ہے تاہم وفاقی حکومت کی ہدایت پر اس سے قبل کی جانے والی تصدیقی مہم میں 3 کروڑ 60 لاکھ سموں کی تصدیق کرتے ہوئے غیرتصدیق شدہ سمیں بلاک کی جاچکی ہیں۔ موبائل فون سموں کی بائیومیٹرک ری ویریفکیشن کیلیے ملک بھر میں چلنے والی 10 کروڑ 30 لاکھ سموں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ایک فہرست کو سفید جبکہ دوسری فہرست کو گرے کلر کی شناخت دی گئی ہے۔
سفید فہرست میں وہ صارفین شامل ہیں جو حساس علاقے سے باہر اور ایک شناختی کارڈ پر ایک یا دو موبائل فون سمیں استعمال کررہے ہیں۔ سفید فہرست میں شامل موبائل فون کنکشنز کی تعداد 5 کروڑ 90 لاکھ ہے، گرے فہرست میں پاکستان کے حساس شہروں بلوچستان اور فاٹا میں زیر استعمال 4 کروڑ 40 لاکھ سمیں شامل ہیں۔ اس فہرست میں ایسے صارفین کو شامل کیا گیا ہے جن کے ایک شناختی کارڈ پر دو یا اس سے زائد سمیں جاری کی گئی ہیں۔
جائیگی پہلے مرحلے میں ملک کے حساس شہروں کراچی، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، بلوچستان اور فاٹا کے علاقوں میں زیر استعمال 2 کروڑ 10 لاکھ جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں زیر استعمال 2 کروڑ 30 لاکھ موبائل فون سموں کی تصدیق 12 جنوری سے شروع کی جائیگی یہ عمل 26 فروری تک جاری رہے گا۔ ان علاقوں میں غیر تصدیق شدہ تمام موبائل فون سمیں 27 فروری کو بلاک کردی جائیں گی۔ پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر 4 کروڑ 40 لاکھ سموں کی تصدیق ہوگی۔
دوسرے مرحلے کا آغاز 27 فروری سے ہوگا جس میں ملک بھر میں چلنے والی 5 کروڑ 90 لاکھ سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کی جائیگی اور دوسرے مرحلے میں غیرتصدیق شدہ موبائل فون کنکشن 14 اپریل کو بلاک کردی جائیں گی۔ اس طرح 10 کروڑ 30 لاکھ سموں کی تصدیق کا ہدف 90 روز میں مکمل کرلیا جائے گا؟ صرف پری پیڈ سموں کی تصدیق ہوگی، بلنگ والی پوسٹ پیڈ سموں کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔
پاکستان میں سیلولر سبسکرائبرز کی مجموعی تعداد 13 کروڑ 90 لاکھ ہے تاہم وفاقی حکومت کی ہدایت پر اس سے قبل کی جانے والی تصدیقی مہم میں 3 کروڑ 60 لاکھ سموں کی تصدیق کرتے ہوئے غیرتصدیق شدہ سمیں بلاک کی جاچکی ہیں۔ موبائل فون سموں کی بائیومیٹرک ری ویریفکیشن کیلیے ملک بھر میں چلنے والی 10 کروڑ 30 لاکھ سموں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ایک فہرست کو سفید جبکہ دوسری فہرست کو گرے کلر کی شناخت دی گئی ہے۔
سفید فہرست میں وہ صارفین شامل ہیں جو حساس علاقے سے باہر اور ایک شناختی کارڈ پر ایک یا دو موبائل فون سمیں استعمال کررہے ہیں۔ سفید فہرست میں شامل موبائل فون کنکشنز کی تعداد 5 کروڑ 90 لاکھ ہے، گرے فہرست میں پاکستان کے حساس شہروں بلوچستان اور فاٹا میں زیر استعمال 4 کروڑ 40 لاکھ سمیں شامل ہیں۔ اس فہرست میں ایسے صارفین کو شامل کیا گیا ہے جن کے ایک شناختی کارڈ پر دو یا اس سے زائد سمیں جاری کی گئی ہیں۔