پیاروں کی لاشیں لینے کیلیے ورثا غم کی تصویر بنے بیٹھے رہے

سوختہ لاشوں کی جنس کا تعین بھی نہ ہوسکا،ورثا پیاروں کو پہچان نہ سکے


Staff Reporter January 12, 2015
ورثا اپنے پیاروں کی لاشیں ملنے کی امید میں حسرت و یاس کی تصویر بنے سرد خانے کے باہر بیٹھے رہے۔ فوٹو: ایکسپریس

سپر ہائی وے پر المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق64 سوختہ لاشوں کو ایدھی سرد خانے منتقل کیا گیا۔

سردخانے کے عملے کو65 سوختہ لاشیں حوالے کرنے کا لیٹر دیا گیا لیکن جب لاشیں گنی گئیں تو 64 نکلیں، ورثا حسرت ویاس کی تصویر بنے سرد خانے میں بیٹھے رہے، تفصیلات کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سپر ہائی وے لنک روڈ پر مسافر کوچ اور آئل ٹینکر کے درمیان خوفناک حادثے میں درجنوں افراد سوختہ لاشوں میں تبدیل ہوگئے، جاں بحق افراد کی لاشیں جناح اسپتال منتقل کی گئیں جس کے بعد انھیں ایدھی فائونڈیشن سردخانے سہراب گوٹھ منتقل کیا گیا۔

عملے کے مطابق سردخانے میں 62 سوختہ لاشیں اور2 لاشوں کے اعضا رکھوائے گئے ہیں، مجموعی طور پر64 سوختہ لاشیں لائی گئی ہیں عملے کا کہنا ہے کہ پہلے 25 لاشیں منتقل کی گئیں سرد خانے کے عملے نے سوختہ لاشیں گنیں تو 24 تھیں جس پر حکام کو آگاہ کردیا گیا، اس کے بعد میں مرحلہ وار سوختہ لاشیں لائی گئیں، عملے کے مطابق لاشیں اتنی سوختہ ہیں کہ جنس کا تعین بھی ممکن نہ رہا 2 لاشیں کم عمر بچوں کی ہیں، ایدھی سردخانے پر کئی ورثا موجود تھے لیکن کوئی بھی اپنے پیاروں کو پہچان نہ سکا۔

ورثا اپنے پیاروں کی لاشیں ملنے کی امید میں حسرت و یاس کی تصویر بنے سرد خانے کے باہر بیٹھے رہے، ڈی این اے ٹیسٹ لیے جانے کا مرحلہ جناح اسپتال میں ہوجانے کے بعد اتوار کو سردخانے پر ورثا کا رش کم رہا سرد خانے پر موجود نثار کلہوڑو نے بتایا کہ اس کا کزن راشد کلہوڑو کراچی کسی کام سے آیا تھا لیکن انھیں کیا معلوم تھا کہ اب وہ کبھی بھی واپس نہیں آسکے گا حادثے کی اطلاع پر اس نے راشد کے والدین کو خبرکردی جس کے بعد خاندان کے کئی افراد کراچی پہنچ گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔