حادثے کا شکار ہونے والے ملائشین ایئرلائن ایئرایشیا طیارے کا بلیک باکس مل گیا

فلائٹ ڈیٹا ریکارڈرکا کچھ حصہ مل گیا ہے تاہم کاک پٹ وائس ریکارڈر کی تلاش جاری ہے جسے جلد ڈھونڈ لیا جائے گا،حکام


ویب ڈیسک January 12, 2015
جہاز کا ملبہ جاوا سمندر میں 30 میٹر کی گہرائی میں پڑا ہے جہاں کئی لاشیں ملبے میں پھنسی ہوئی ہیں۔ فوٹو:فائل

FAISALABAD/SARGODHA:

انڈونیشین حکام کا کہنا ہے کہ غوطہ خوروں نے ایئر ایشیا کی پرواز کیو زیڈ 8501 کے بلیک باکس کو جاوا سمندر سے نکال لیا ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی سرچ اور ریسکیو ایجنسی کے سربراہ بامبانگ سوئلسٹیو نے کہا ہے کہ کئی روز کی کوششوں کے بعد فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (بلیک باکس) کا کچھ حصہ مل گیا ہے تاہم کاک پٹ وائس ریکارڈر کی تلاش جاری ہے جسے جلد ڈھونڈ لیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جہاز کا ملبہ جاوا سمندر میں 30 میٹر کی گہرائی میں پڑا ہوا ہے اور آپریشن کے دوران بہت سی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے تاہم کئی لاشیں ابھی بھی ملبے میں پھنسی ہوئی ہیں۔


حکام کا مزید کہنا ہے کہ بلیک باکس ملنے سے امید کی جارہی ہے کہ طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات کا علم ہوسکے گا تاہم غوطہ خوروں کی ٹیم ابھی بھی دوسرے آلے کی تلاش میں ہے جس میں کاک پٹ کی آوازیں ریکارڈ ہوتی ہیں اور کاک پٹ ملنے کے بعد حادثے کی اصل وجوہات کا پتہ لگا لیا جائے گا۔


واضح رہے کہ 28 دسمبر کو ملائشین ایئرلائن ایئرایشیا کا طیارہ کیو زیڈ 8501 انڈونیشیا سے سنگاپور جاتے ہوئے خراب موسم کے باعث جاوا سمندر میں گر گیا تھا جس میں عملے سمیت 162 افراد سوار تھے جن میں سے 48 کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں