فلپائن میں پولیس اہلکار دورانِ ڈیوٹی ڈائپر پہنیں گے

حکام کیجانب سے جاری حکمنامے میں اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 سے 19 جنوری تک ڈائپر پہن کر پیشہ ورانہ فرائض انجام دیں

حکام کیجانب سے جاری حکمنامے میں اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 سے 19 جنوری تک ڈائپر پہن کر پیشہ ورانہ فرائض انجام دیں۔ فوٹو: فائل

شیرخوار بچوں کو جدید قسم کے پوتڑے (ڈائپر) پہنانے کا رجحان دنیا بھر میں عام ہے۔ معذور و مفلوج مریضوں کے لیے بھی ڈائپر دستیاب ہوتے ہیں مگر آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی ملک کی پولیس کو ڈائپر پہننے کا پابند کردیا گیا ہو؟

اپنی نوعیت کا یہ منفرد حکم نامہ فلپائن میں ٹریفک پولیس کے اہل کاروں کے لیے چند روز قبل جاری کیا گیا ہے۔ فلپائن کے دارالحکومت منیلا کی میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں اہل کاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ پندرہ سے انیس جنوری تک ڈائپر پہن کر پیشہ ورانہ فرائض انجام دیں۔

اس حکم نامے کا پس منظر یہ ہے کہ پندرہ سے انیس جنوری تک عیسائیوں کے رومن کیتھولک فرقے کے سب سے بڑے روحانی پیشوا پوپ فرانسس فلپائن کا دورہ کریں گے۔ یہاں ان کا قیام دارالحکومت میں ہوگا اور وہ ایک عوامی اجتماع میں بھی شریک ہوں گے۔ اس موقع پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے اہلکاروں کی ہمہ وقت ڈیوٹی پر موجودگی ضروری ہوگی۔ چناں چہ انھیں ڈائپر پہننے کا پابند کیا گیا ہے تاکہ حوائج ضروریہ سے فراغت کے لیے بھی انھیں ڈیوٹی کا مقام چھوڑنا نہ پڑے!


فلپائن کی دس کروڑ کی آبادی میں سے 80 فیصد رومن کیتھولک ہے لہٰذا توقع کی جارہی ہے کہ پوپ فرانسس کا دیدار کرنے کے لیے لاکھوں لوگ ساحلی رزال پارک پہنچیں گے۔ اس موقع پر گاڑیوں کی پارکنگ اور ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لیے پولیس اہلکاروں کی ہر لمحہ موجودگی ضروری ہوگی۔ منیلا میٹروپولیٹن اتھارٹی کے چیئرمین فرانسس ٹولینٹینو کے مطابق پوپ فرانسس کی آمد کے موقع پر دو ہزار پولیس اہل کار ٹریفک کا نظم ونسق سنبھالیں گے۔ ٹولینٹینو نے عام لوگوں سے بھی کہا ہے کہ وہ پوپ کا دیدار کرنے کے لیے ڈائپر پہن کرآئیں کیوں کہ لاکھوں لوگوں کے لیے بیت الخلا کا انتظام کرنا ان کے بس سے باہر ہے۔

گذشتہ جمعے کو ٹریفک پولیس کے 800 اہل کاروں نے آزمائشی طور پر ڈائپر پہن کر ڈیوٹی انجام دی۔ اس روز فلپائن میں Black Nazarene کا سالانہ جلوس برآمد ہوا تھا جس میں لاکھوں افراد شریک تھے۔ اس جلوس کو فلپائن میں مذہبی حیثیت حاصل ہے۔ جلوس میں حضرت عیسیؑ کے صدیوں پرانے مجسمے کو لے کر نکلا جاتا ہے۔ رومن کیتھولک عسائیوں کا عقیدہ ہے کہ ہاتھی دانت کا بنا ہوا یہ مجسمہ مخفی طاقتوں کا حامل ہے۔ یہ طاقتیں انھیں مختلف امراض سے نجات دلاسکتی ہیں اور ان کی دعائیں پوری کرسکتی ہیں۔

جلوس کی مقررہ گزرگاہوں پر تعینات ٹریفک پولیس کے اہلکار ڈائپر پہنے ہوئے تھے جنھیں اپنی ڈیوٹی کا مقام چھوڑ کر جانے کی بالکل اجازت نہیں تھی۔

فلپائن کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب پولیس اہل کاروں کو ڈائپر پہننے پڑے۔ اس موقع پر مقامی ذرائع ابلاغ نے کئی اہل کاروں کی رائے بھی معلوم کی۔ بیشتر نے اس حکم کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں شیرخوار بچہ بنادیا گیا ہے۔ کچھ کا کہنا تھا کہ ڈائپر پہن کر وہ الجھن محسوس کررہے ہیں۔
Load Next Story