امریکا کا پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے بعد لشکر طیبہ کے خلاف بھی ’’ڈومور‘‘ کا مطالبہ

حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ ناصرف پاکستان اور امریکا بلکہ دیگر ممالک کے لئے بھی خطرہ ہیں، جان کیری

باہمی تعلقات کو مثبت طریقے سے آگے بڑھانا پاکستان اوربھارت دونوں کےمفاد میں ہے, جان کیری فوٹو: فائل

لاہور:
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کہتے ہیں کہ حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ پاکستان اور امریکا سمیت دنیا بھر کے لئے خطرہ ہیں، دہشت گردوں کو صرف دہشت گرد ہی سمجھنا ہوگا۔

اسلام آباد میں پاک امریکا اسٹریٹیجک مذاکرات کے بعد امریکی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کےساتھ ہے، مذاکرات کے دوران خطے کی صورت حال اور امن وامان پر بات ہوئی۔ اس موقع پر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات پر بات چیت ہوئی جبکہ پاکستان نے ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ پر پاکستان کا تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی پھیلا رکھی ہے۔ کشمیر کے بغیر پاک بھارت مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے قبائلی علاقوں میں مربوط اورمضبوط آپریشن شروع کررکھا ہے، پاکستان نے اپنی مغربی سرحد پرامن کے لئے ایک لاکھ 70 ہزار فوج تعینات کی۔ آپریشن ضرب عضب کےبعد حقانی نیٹ ورک کو ختم کردیا گیا ہے اور اب وہ سرحد پار کارروائیاں نہیں کرسکتا۔ فاٹا میں تعمیر ترقی کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کی ضرورت ہے اس کے علاوہ آئی ڈی پیز کی واپسی میں 10سے 12 ماہ لگیں گے۔


میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان آنے پر خوشی ہوئی، اسٹریٹجک مذاکرات پاک امریکا دوستی کو مضبوط کریں گے، انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پر امریکی حکومت اور عوام کو بہت دکھ ہوا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی تعاون جاری رہے گا، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات قابل ستائش ہیں، پاکستان نے ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ پاکستان، امریکا سمیت دوسرے ممالک کے لئے بھی خطرہ ہیں، دہشت گردوں کو صرف دہشت گرد ہی سمجھنا ہوگا، افغانستان میں بھی دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں۔

جان کیری نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات تیز کرنے کے لئے مدد کو تیارہے، امریکا پاکستان کو فاٹا میں تعمیر و ترقی کے لئے 25کروڑ ڈالر دے گا ، اس کے علاوہ 25کروڑ ڈالر آئی ڈی پیز کی واپسی کے لئے بھی دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکا کا کردار کم ضرورہوا ہے لیکن ختم نہیں ہوا، امریکا افغان افواج کو ٹریننگ اور سیکیورٹی امور پر مدد فراہم کرتا رہے گا۔ باہمی تعلقات کو مثبت طریقے سے آگے بڑھانا پاکستان اوربھارت دونوں کےمفاد میں ہے، امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کے اقدامات کی حمایت کرتاہے۔

Load Next Story