بچی کے قتل پر سزائے موت کا قیدی عدم ثبوت کی بنا بری

شواہد کی روشنی میں ضمیر احمد پر 8 سالہ بچی کا قتل ثابت نہیں ہوتا، لاہور ہائی کورٹ


ویب ڈیسک January 13, 2015
ملک بھر کی جیلوں میں اس وقت 8 ہزار سے زائد قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔ فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے 8 سالہ بچی کے قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والے قیدی کو عدم ثبوت کی بنا بری کردیا ۔

جسٹس مظہرعلی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ماتحت عدلیہ کے فیصلے کے خلاف قیدی ضمیر احمد کی اپیل کی سماعت کی، سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ضمیر احمد نے 8 سالہ بچی کو قتل کیا اور اس کے ثبوت بھی موجود ہیں تاہم مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور گواہان کے بیانات میں بہت گہرا تضاد ہے۔ عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ضمیر احمد کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں اس وقت 8 ہزار سے زائد ایسے قیدی موجود ہیں جو سزائے موت کے منتظر ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |