چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اس لئے حکومت غلط فہمی میں نہ رہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی یکجہتی کاماحول ہے اور تحریک انصاف ماحول خراب کرنا نہیں چاہتی اس لئے حکومت فوری طور پر بااختیار جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کرے،شفاف جمہوریت کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے یہ آئینی تقاضاہے اس لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے حکومت پر دباؤ بڑھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 حلقوں میں انصاف لینے کے لئے 126 دن احتجاج کیا اور اب این اے 122 کی انکوائری کمیشن رپورٹ آچکی ہے جس میں ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد ووٹوں کی تحقیق کی گئی جس میں سے 34 ہزار سے زائد ووٹ بوگس نکلے جب کہ انکوائری رپورٹ میں واضح ہے کہ 284 پولنگ اسٹیشن میں سے 128 پولنگ اسٹیشن میں فارم 14 اور فارم 15 نہیں تھے،اسی طرح 28 پولنگ اسٹیشن میں سیلیں ٹوٹی ہوئی تھیں جب کہ حلقے میں 3 پولنگ اسٹیشن میں این اے 124 کے ووٹ بھی ملے، اتنا بڑا فراڈ سامنے آنے پر اسپیکر ایاز صادق کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
آرمی پبلک اسکول میں شہدا کے لواحقین کی جانب سے کئے گئے احتجاج پر عمران خان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کے جذبات سمجھ سکتا ہوں لیکن وہاں بچوں کے والدین کے علاوہ کچھ سیاسی لوگ بھی تھے جو میرے خلاف نعرے لگارہے تھےاور ایسا تاثر دینے کی کوشش کی گئی جیسے وہاں کوئی بدمزگی ہوئی تاہم بچوں نے ہمت دکھائی اور ان کا حوصلہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 12 جنوری کو آرمی پبلک اسکول کا دورہ کرنا چاہتا تھا لیکن کہا گیا کہ اس روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف آرہے ہیں اس لئے آپ 2 روز بعد آجائیں۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے لئے تیار ہیں لیکن بدقسمتی سے الیکشن کمیشن تیار نہیں، پنجاب اور سندھ میں حلقہ بندیوں کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں بھی بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار ہے۔
۔