بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع اوناؤ میں دریائے گنگا سے 104 لاشیں ملنے کے بعد حکام نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دریائے گنگا سے منگل کی رات گئے تک 35 لاشیں ملی تھیں تاہم آج صبح تک دریا سے ملنے والی لاشوں کی تعداد 104 ہوگئی جس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، اس سے قبل کانپور کے آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ لاشوں کا تعلق ایسے خاندان سے ہے جو شمشان گھاٹ کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے اس لئے ان کے ورثا نے لاشیں دریا میں بہا دیں.
دوسری جانب دریائے گنگا سے لاشیں ملنے پر گنگا بچاؤ موؤمنٹ کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا جب کہ مظاہرین نے گنگا میں لاشیں پھینکے جانے کے خلاف نعرے بھی لگائے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ دریا میں لاشیں پھینکے سے پانی آلودہ ہورہا ہے اس لئے فوری طور پر اس سلسلے کو روکا جائے۔
واضح رہے کہ دریائے گنگا سے لاشیں ملنے کا واقعہ ایسے وقت پر پیش آیا کہ جب ہندواپنا مذہبی تہوار منانے والے تھے جس میں ہندوؤن کا ماننا ہے کہ گنگا میں غوطہ لگا کر وہ اپنے گناہوں کو دھو ڈالتے ہیں۔