پروٹوکول کے خلاف تقاریرکرنے والےعمران خان کے قافلے میں ایک دو نہیں پوری 21 گاڑیاں

لوگوں نےجب قافلہ روکنے کی کوشش کی تو حکام نےانہیں دھکے دیئے اورشاید اسے ہی کہتے ہیں تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے

لوگوں نے جب قافلے کو روکنے کی کوشش کی تو انتظامیہ نے انہیں ہٹانے کے لئے دھکے دینے کے ساتھ روایتی کلمات بھی ادا کئے۔ فوٹو: فائل

ضرب المثل ہے ''دوسروں کو نصیحت اور خود میاں فصیحت'' جسے ایک مرتبہ پھر صحیح ثابت کیا ہے عمران خان نے، جو باتیں تو کرتے ہیں پروٹوکول کے خلاف لیکن جب وہ کہیں جاتے ہیں تو ان کے ساتھ بھی گاڑیوں کا ایک قافلہ ہی چلتا ہے۔

عمران خان اپنی نوبیاہتا دلہن ریحام خان کے ہمراہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پہنچے تو ان کے شاہی قافلے میں ایک ، دو نہیں، پوری 21 گاڑیاں تھیں۔ جن کے آگے خیبر پختونخوا کے وہ اہلکار بھی موجود تھے جو ان کی شاہی سواری کی راہ میں آنے والی ہر گاڑی اور شخص کو ناصرف ہٹا رہے تھے بلکہ روایتی کلمات سے بھی نواز رہے تھے۔


دوسری جانب وہاں موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ اسپیکرخیبرپختونخوااسمبلی اسد قیصرکی جب گاڑی روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے ایسے کلمات ادا کئے جس کو دہرانا شاید کسی مہذب آدمی کے بس کی بات نہیں۔

آرمی پبلک اسکول کے دورے میں بات صرف وی آئی پی پروٹوکول تک ہی محدود نہیں رہی، لوگوں نے جب شاہی قافلے کو روکنے کی کوشش کی تو حکام نے انہیں ہٹانے کے لئے دھکے بھی دیئے اور شاید اسے ہی کہتے ہیں کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ تبدیلی آگئی ہے۔

Load Next Story