تیل قیمتوں میں کمی سے ٹیکس شارٹ فال 50 ارب روپے کی وصولیوں کیلیے متبادل اقدامات تجویز

تیل قیمتوں میں کمی سے ٹیکس وصولیاں مزید گھٹ جانے کے باعث صورتحال ابتر ہوسکتی ہیں، ڈائریکٹریٹ جنرل براڈننگ ٹیکس بیس

گراس انڈر رپورٹنگ کیسزسے 20ارب، آڈٹ معیار بہتر بناکر 15 ارب اور ٹیکس نیٹ توسیع کیسزکی موثر نگرانی سے 15ارب کی وصولیاں ممکن ہیں، تجاویز ایف بی آر کو پیش۔ فوٹو: فائل

QUETTA:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال میں کمی کے لیے رواں ششماہی کے دوران 40 ارب روپے کا اضافی ریونیو اکھٹا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل براڈننگ آف ٹیکس بیس کی جانب سے انتظامی اقدامات کے ذریعے جنوری تا جون 2015 کے دوران 40 سے50 ارب روپے کا اضافی ریونیو اکھٹا کرنے کے لیے 3 نکات پر مبنی حکمت عملی مرتب کرکے چیئرمین ایف بی آر کو بھجوائی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں واضح شارٹ فال ہورہا ہے اور اگر تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری رہا تو ریونیو شارٹ فال مزید بڑھ جائے گا اور صورتحال ابدتر ہو جائے گی لہٰذا صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال کی دوسری ششماہی کے دوران 35 سے 40 ارب روپے کا اضافی ریونیو پیدا کرنے کے لیے فوری طور پر متبادل انتظام کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ڈائریکٹریٹ جنرل براڈننگ آف ٹیکس بیس نے 3 نکات پر مشتمل انتظامی اقدامات تجویز کیے ہیں۔

دستاویز میں بتایا گیاکہ ٹیکس دہندگان کی گراس انڈر رپورٹنگ کے کیسوں سے کم از کم 20 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا، ملک میں آڈٹ اور آڈٹ کیسوں میں اسیسمنٹ کے معیار کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے جس سے 15 ارب روپے کا اضافی ریونیو اکٹھا کیا جاسکتا ہے، اسی طرح براڈننگ آف ٹیکس بیس کے کیسوں کی موثر و مناسب مانیٹرنگ کے ذریعے بھی 10 سے 15 ارب روپے کا اضافی ریونیو اکھٹا کیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story