فلمی صنعت کی بحالی کے آثار نظر آنے لگے

پروڈکش ہاؤسز نے 200 سے زائد ڈراما سیریلز پروڈیوس کیں

پروڈکش ہاؤسز نے 200 سے زائد ڈراما سیریلز پروڈیوس کیں۔ فوٹو: فائل

لاہور:
خوشگوار اور تلخ یادیں اپنے دامن میں سمیٹ کرسال 2014ء بھی اختتام پذیر ہوگیا۔ وقت اتنی تیزی سے آگے بڑھتا ہے کہ انسان کو اس کا احساس ہی نہیں ہوتا لیکن سال کے اختتام پرہر انسان اس بارے میں توضرور سوچتا ہے کہ زندگی کا ایک اور سال گزرگیا اوراس دوران اس نے کیا کھویا اورکیا پایا۔

اگر دیکھا جائے توگزشتہ برسوںکی طرح فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں، گلوکاروں، موسیقاروں، ہدایتکاروں، فلمسازوں اور تکنیکاروں میں سے بہت کے دعوے ادھورے رہے توبہت سے کامیابیوں کی نئی راہوں پرچل نکلے۔ کسی نے شادی کرلی توکسی کے تعلقات بہترنہ رہنے پر علیحدگی ہوگئی۔ بالی وڈ کے معروف فنکاروں نے پاکستان میں کام کیا تو پاکستانی فنکاربھارتی فلموں میں جلوہ گرہوئے۔ بہت سے خوبصورت چہروں نے شوبز میں قدم رکھا توبہت سے فنکارفلاحی کام بھی کرنے لگے۔ کسی کے ہاں نئے مہمان کی آمد ہوئی تو کسی کے جھگڑے منظرعام پر آگئے۔

سکینڈلز اورمعاشقے بھی شوبزکے چمکتے دمکتے ستاروں کے ساتھ رہے، کوئی انکارکرتا رہا تو کسی نے اقرارکرلیا۔ کسی نے بیرون ملک ایوارڈاور اعزازات اپنے نام کئے تو کسی نے ایوارڈزکومیرٹ پرقرارنہ دیا۔ دہشتگردی کی وجہ سے متعدد گلوکاروں نے بیرون ممالک میں ڈیرے لگائے رکھے توبہت سے پاکستان میں کام کرتے دکھائی دیئے۔ ایک طرف جدید سینما گھروںکی تعداد میں اضافہ ہوا تودوسری جانب جدید ٹیکنالوجی سے بنائی جانے والی پاکستانی فلموں نے بالی وڈ سٹارز کی فلموں سے زیادہ بزنس کرکے نئے ریکارڈ اپنے نام کئے۔

پڑوسی ملک میں پاکستانی ڈراموں کی دھوم مچی رہی جبکہ ڈراموں میں اہم کردارنبھانے والے فنکاروں کیلئے بالی وڈمیں اہم کرداروںکی پیشکش کا سلسلہ بھی تیزرہا۔ میوزک کنسرٹس اورسٹیج ڈراموں کے علاوہ فلموںکی شوٹنگز اوردیگرتقریبات میں شرکت کیلئے بھارتی فنکار سال بھر پاکستان میں دکھائی دیئے لیکن پاکستانی فنکاروں کو گزشتہ برسوں کی طرح اس مرتبہ بھی بھارت میں کام کرنے سے روکا گیا۔ ایک طرف لاہور، کراچی اوراسلام آباد میں فیشن ویک کا انعقاد کیا گیا تو کچھ لوگ یورپ میں بھی فیشن شوکرتے دکھائی دیئے۔ کسی نے شوبز کوخیرباد کہہ دیا توکسی نے سیاست کی دنیا میں قدم رکھ دیا۔

فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے بیشتر افراد کے لئے 2014ء جہاں خوشیاں لایا وہیں کئی نامور لوگوں کو بھی اپنے ساتھ لے گیا۔ سال کے آغاز میں اداکارہ ویناملک نے دبئی میں گلوکاراوربزنس مین اسد بشیر خٹک سے شادی کرلی، یہ خبرجونہی میڈیا کے ذریعے منظرعام پرآئی توپہلے پہل وینا ملک اوران کے شوہرنے بلند وبانگ دعوے کئے اوراس کے بعد دونوں نے پہلے مولانا طارق جمیل سے ملاقات کی اورپھر یہ اعلان بھی کرڈالا کہ وہ آئندہ فلموں میں بولڈ کام نہیں کرینگی۔ وہ شادی کے کچھ عرصہ بعد پاکستان بھی آئیں لیکن نجی چینل کے ایک پروگرام میں ایسا واقع رونما ہوا کہ پھر انہیں اپنے شوہر کے ہمراہ جان بچاکرواپس جانا پڑا۔

وہ امریکہ میں قیام پذیر تھیں کہ اسی دوران عدالت نے ان کواوران کے شوہرکوجرمانہ اورسزا کا فیصلہ سنادیا۔ وینا ملک کو جہاں اس سال بیٹے کی خوشی ملی تو وہاں عدالت کی طرف سے انہیں طویل سزا نے خاصا مایوس بھی رکھا۔ دوسری جانب اداکارہ میرا گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی سیکنڈلزکا حصہ بنی رہیں۔ اداکارہ میرا کی فحش ویڈیو منظرعام پرآئی جس کی وجہ سے ان کوبہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک طرف ان کے خاوند کیپٹن نوید کی فیملی سے اختلافات شدت اختیارکرگئے تو دوسری جانب فلم اورٹی وی انڈسٹری سے وابستہ لوگوں نے بھی ان کے ساتھ کام کرنے سے انکارکردیا۔

ویڈیو کلپ کی وجہ سے فنی اورنجی زندگی متاثرہوئی اور ہسپتال پراجیکٹ بھی بری طرح متاثر ہوا لیکن بعدازاں سیالکوٹ میں انہیں ہسپتال بنانے کیلئے زمین مل گئی ۔ اداکارہ میرا نے حالات سے مقابلہ کرنے کے لئے اپنے فنی کیرئیر کے دوران پہلی مرتبہ سٹیج ڈرامے میں بھی اداکاری کے جوہردکھائے۔ خبروں میں رہنے کیلئے انہوں نے سابق کرکٹر اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو شادی کی پیشکش بھی کرڈالی مگرانہیں کوئی خاص کامیابی نہ ملی، جس پراداکارہ میرا نے دوبارہ کیپٹن نوید سے دبئی اورپاکستان میں ملاقاتیں کرنے کے بعد اپنے سسرالیوں کو بھی منالیا۔

اداکارہ میرا نے دہلی میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں اپنی فلم ''ہوٹل'' کی نمائش کیلئے شرکت کی اورانہیں بہت اچھا رسپانس ملا۔ اداکارہ مدیحہ رضوی اور حسن نعمان کی شادی ہوئی اورچند ماہ پہلے انہیں اللہ نے بیٹی عطا کی۔ فروری میں اداکارہ دیدار پیا گھر سدھار گئیں۔ انہوں نے لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک بزنس مین سے شادی کی،اوقات کار کی خلاف ورزی کرنے پرپولیس نے شادی کی تقریب پر چھاپہ مارا اوراس دوران انہیں خاصی پریشانی کاسامنا کرنا پڑا۔ جبکہ اسی ماہ کراچی میں اداکارہ عینی جعفری اور فارس رحمن کی شادی بھی ہوئی۔ اداکاربابرخان اورماڈل واداکارہ ثناء خان کی شادی ہوئی لیکن اس کے کچھ عرصہ بعد ہی ایک حادثہ میں ثناء خان ہلاک ہوگئیں۔

مارچ کے مہینے میں بالی وڈ کے ورسٹائل اداکاراوم پوری اوراداکارہ دیویا دتہ لاہور میںسٹیج ڈرامہ کرنے کیلئے پہنچے۔ انہوں نے الحمرا ہال میں سٹیج ڈراما پیش کیا، اوم پوری نے اپنی اہلیہ سمیتا رائے اوراداکارہ دیویا دتہ نے اپنے بھائی ڈاکٹرراہول دتہ کے ہمراہ لاہورکی سیرکی۔ واہگہ بارڈرکے راستے بالی وڈ فلموں کے معروف ولن رضا مراد اپنی اہلیہ کے ہمراہ سیرکرنے کیلئے لاہورآئے۔ انہوں نے لاہورکی سیرکی اور پاکستان کے سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات بھی کی۔

بالی وڈ فلموں کی معروف پلے بیک سنگرالکا یاگنک اوربھنگڑا سنگرمیکا سنگھ بھی پاکستان میں پرفارمنس کیلئے آئے اوردونوں نے یہاں یادگار پرفارمنسز کا مظاہرہ کیا۔ گلوکارہنس راج ہنس بھی متعدد پروگراموں میں پرفارم کرنے کیلئے پاکستان آتے رہے۔ پاکستان کے معروف پیروڈین حسن عباس کو بروکلین آرٹس کونسل کی جانب سے امریکہ میں ''مسٹر کامیڈی'' کا خطاب دیاگیا۔ اس سلسلہ میں باقاعدہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ دوسرے ممالک کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اسٹیج اداکارہ ہنی شہزادی پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں ان کی بھابی اور ایک سکیورٹی گارڈجاں بحق ہوگیا ، اداکارہ ماہ نور کے گھر بھی فائرنگ ہوئی مگر کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔ فلمسٹار زیبا نے اپنے شوہراورفلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنیوالے اداکارمحمد علی مرحوم کالاہورمیں واقع تاریخی گھرفروخت کردیا۔ یہ وہی گھرتھا جس میں اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلئے آنے والے مسلم ممالک کے سربراہان نے بھی قیام کیا تھا۔

کلاسیکی موسیقی کے معروف گھرانہ کے چشم وچراغ ولی حامد علی خاں نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا۔ وہ فلمسٹارنور کے مدمقابل فلم ''عشق پوزیٹو'' میں اداکاری کے جوہر دکھارہے ہیں۔ اس فلم کی شوٹنگ کا خاصا کام نوجوان ڈائریکٹر عدیل پی کے نے مکمل کرلیاتھا لیکن پھرکاسٹ کے ساتھ اختلافات کی وجہ پر انہیں اس فلم سے کٹ کردیا گیااورفلم کی ڈائریکشن کی ذمہ داری ہدایتکارہ سنگیتا کوسونپ دی گئی، جس کی وجہ سے تاحال فلم کی نمائش کا کوئی اعلان نہیں کیاجاسکا۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئرہدایتکاراورمصنف پرویزکلیم نے بھی دس سال کے بعد دوبارہ ایک نئی فلم پرکام شروع کردیا۔ ''شوٹ ہارٹ'' نامی اس فلم میں نوجوان فنکاروں کومتعارف کروایا گیا ہے اوراس کی شوٹنگ کراچی میں جاری ہے۔

پاکستان فیشن انڈسٹری پربرسوں سے راج کرنے والی سپرماڈل مہرین سید کے گھر لندن میں بیٹی پیدا ہوئی، جبکہ اداکارہ وماڈل ستائش خان کو طلاق ہوگئی جنہوں نے گلوکارہ عینی کے سابق شوہرملک نورید سے شادی کی تھی۔ ٹی وی کی معروف اداکارہ ایرج فاطمہ کی شادی بھی دوہفتے میں ناکام ہوگئی، اداکارہ صوفیہ احمدکی ایک فحش وڈیومنظرعام پر آئی۔ اداکارہ سارہ چوہدری جو کئی سال سے شوبز چھوڑ کر گھریلو زندگی گزار رہی ہیں ان کے گھر دوسرا بیٹا پیدا ہوا، اداکارہ زیبا بختیار اور گلوکار عدنان سمیع خان کے صاحبزادے اذان سمیع خان کے گھر بیٹا پیدا ہوا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف اداکاردانش تیموراورعائزہ خان جبکہ ثروت گیلانی اورفہد مرزا کی شادیاں ہوگئیں۔ دوسری جانب لاہور سے تعلق رکھنے والی ٹی وی اداکارہ عائشہ شیخ نے ایک پائلٹ سے شادی کرلی۔ ٹی وی اداکارہ انوشے عباسی نے بھی ستمبر میں شادی کرلی۔ اسی مہینے سعدیہ امام کے ہاں جرمنی میں بیٹی جبکہ اداکارہ وماڈل متیرا کے گھر بیٹا پیدا ہوا، اداکارہ ثنا کے گھر دوسرے اور مہرین راحیل کے گھر پہلے بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ معروف اداکاروپروڈیوسر ہمایوں سعید بنکاک میں ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں شدید زخمی ہوگئے۔

وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنے نئے پراجیکٹ کی لوکیشنز فائنل کرنے کیلئے بنکاک گئے تھے لیکن اچانک حادثہ پیش آگیا۔ ٹی وی اداکارہ ماہین رضوی اور صنم سعید دسمبر میں پیا گھر سدھار گئیں۔ فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی اداکارہ مدیحہ شاہ نے ارب پتی بزنس مین جاوید اقبال سے کینیڈا میں شادی کرلی۔ انہیں خاوند کی جانب سے تحفہ میں کراچی کے علاقہ ڈیفنس اورکینیڈا میں قیمتی گھربھی تحفے میںملے ہیں جبکہ شوہراورسسرالیوںکی جانب سے شوبز میں کام کرنے سے کسی قسم کی پابندی بھی نہیں لگائی گئی۔

گلوکارہ صنم ماروی کے شوہرکے ساتھ اختلافات کھل کرسامنے آئے۔ صنم ماروی نے اپنے شوہرپرالزام عائد کیا کہ ان کے سرائیکی سیاسی پارٹی کی سربراہ سے مراسم ہیں لیکن پھردونوں کے قریبی دوستوں نے مل کران کے اختلافات ختم کروائے اوراب وہ خوش وخرم زندگی بسر کررہی ہیں۔ معروف اداکارہ وماڈل عمائمہ ملک نے جہاں بالی وڈ میں اپنی فلم کے ذریعے شاندارانٹری لی، وہیں انہوں نے بھارتی ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔ اس سے پہلے بھی عمائمہ ملک برطانیہ، آسٹریلیااوردیگرممالک سے ایوارڈز اوراعزازات اپنے نام کرچکی ہیں۔ جبکہ مختلف پراڈکٹس کی برانڈ ایمبیسڈر بننے کے اعزاز بھی اپنے نام ہی رکھے۔

معروف اداکاراورعلی ظفر نے بڑی کامیابی کے ساتھ بالی وڈ میں کام جاری رکھا ۔ جس کا اعتراف بگ بی امیتابھ بچن نے بھی کرتے ہوئے انہیں بہترین آل راؤنڈر کا خطاب دے ڈالا۔ ان کے علاوہ اداکار فوادخان، عمران عباس اورماہرہ خان بھی بالی وڈ کا حصہ بن چکے ہیں۔ اداکارفوادخان کو اداکارہ سونم کپورکے ساتھ فلم ''خوبصورت'' میں کام کرنے کا موقع ملا، جو 1980ء کی سپرہٹ فلم ''خوبصورت'' کا ری میک تھی ۔ اس فلم میں اداکارہ ریکھا اور راکیش روشن نے مرکزی کردار نبھائے تھے۔

فواد خان کی اس فلم میں جاندار کردار نگاری سے متاثر ہوتے ہوئے نیریش پانڈے نے بھارتی کپتان مہند ر سنگھ دھونی کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں انہیں معروف کرکٹرویرات کوہلی کے کردارمیں سائن کرلیا ہے جبکہ اس سے قبل ''دہلی بیلی'' جیسی سپرہٹ فلم دینے والے ڈائریکٹر اکشت ورما اور ابھینے دیو نے امریتا پریتم پر بنائی جانے والی فلم میں سوناکشی سہنا کے مدمقابل بھی فواد کوسائن کرنے کی آفر کی تھی۔ عمران عباس نے بپاشا باسوجیسی منجھی ہوئی اداکارہ کے ہمراہ فلمی سفرکا آغاز کیا اور خوب داد سمیٹی۔


عمران عباس نے وکرم بھٹ کی ہاررتھری ڈی فلم ''کری ایچر'' کے ذریعے ڈبیو کیا، پہلی فلم کومارکیٹ میں اچھا رسپانس ملا جبکہ عمران عباس کوبالی وڈ سے مزید آفرزکا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ پشاورسے تعلق رکھنے والے ورسٹائل اداکار رشید ناز بھی بالی وڈ میں ان ہوچکے ہیں اور اداکار اکشے کمار کے ساتھ فلم ''بے بی'' میں آرہے ہیں جس میں وہ انتہا پسند گروپ کے ماسٹر مائنڈ '' مولانا محمد رحمان'' کا پاورفل رول کررہے ہیں۔ فلم کی کاسٹ میں انوپم کھیر، ڈینی، سوشانت سنگھ، کے کے مینن اور پاکستانی اداکار میکال ذوالفقار بھی شامل ہیں۔

بھارت میں پاکستانی ڈراموں کے چینل نے بھی خاصی مقبولیت حاصل کی ہے۔ اس کی وجہ سے بالی وڈکنگ شاہ رخ خان نے اپنی نئی فلم کیلئے پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو منتخب کیا اوروہ اس سلسلہ میں بھارت کے دورہ پرہیں۔ ٹی وی اداکارہ اور ماڈل صبا قمر بھی پردہ سکرین کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دو فلمیں ''کمبخت'' اور ''میں منٹو'' میںکام کر رہی ہیں جبکہ عظیم سجاد کی فلم ''8969''کا آئٹم سانگ ''مستانی'' میں اس کی بے باک اداکاری موضوع بحث بنی ہوئی ہے ۔ معروف ماڈل آیان کے بطور گلوکارہ ویڈیو سانگ ''یو اینڈ آئی'' اور ''ملین ڈالرز'' آن ائیر ہوئے ،مگر انہیں بطور گلوکارہ پذیرائی نہیں مل سکی ۔

ایک طرف بھارتی فلموں کے معروف نغمہ نگاراورشاعرگلزارکے دینہ میں آبائی گھرکوخرید کرمیوزیم بنانے کی تیاریاں جاری ہیں تودوسری جانب بھارت میں پاکستان کے معروف سازندوں کے بینڈ ''سچل جاز'' کوممبئی میں پرفارم کرنے سے اس وقت روک دیاگیا کہ جب شوشروع ہونے میں صرف ایک گھنٹہ باقی تھا۔ اس موقع پرایک ہزارکے قریب شائقین کے علاوہ بالی وڈ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے پولیس اورممبئی سٹی کی انتظامیہ کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

برصغیر کے عظیم اداکاردلیپ کمار کی طبعیت ناساز ہوئی توانہیں ممبئی کے مقامی ہسپتال میں داخل کروایا گیا، جہاں پرڈاکٹروں نے ان کے ٹیسٹ کئے تودوسری جانب ان کی خواہش کوپوراکرتے ہوئے ہسپتال میں ان کے پرائیویٹ کمرے میں ''مغل اعظم'' کا خصوصی شوبھی دکھایا گیا۔ بالی وڈ کے بگ بی امیتابھ بچن ایک مرتبہ پھرفلموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ مقبول ٹی وی شو'' کون بنے گا کروڑپتی '' کرتے دکھائی دیئے۔ دوسری جانب امیتابھ کی دیرینہ خواہش کوپورا کرنے کیلئے مُسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے انہیں پاکستان آنے کیلئے باقاعدہ دعوت نامہ بھی بھجوایا جو ان تک پہنچا لیکن ان کی جانب سے عملی طورپرپاکستان آنے کیلئے کوئی خاص پیش رفت دکھائی نہ دی۔

بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان، عامرخان اورسلمان خان کا راج گزشتہ برسوںکی طرح بالی وڈ پرقائم رہا۔ تینوں مقبول فنکاروں کی فلموں نے بھارت سمیت پاکستان اوردنیا کے بیشترممالک میں ریکارڈ بزنس کیا۔ شاہ رخ کی ''ہیپی نیوائیر''، سلمان خان کی '' کک'' اورعامرخان کی '' پی کے'' نے فلم بینوںکی خوب توجہ حاصل کی اوربالی وڈ میں فلموں کے بہترین کاروبارکی فہرست میں نمایاں جگہ اپنے نام کی۔

پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے2014ء اس اعتبارسے بہتررہا کہ اس سال ریلیزہونے والی چند فلموں کی بدولت سینما گھروں میں بھارتی فنکاروںکی فلموں سے زیادہ بہتربزنس ہوا، لیکن زیادہ ترپاکستانی فلمیں ناکامی کا شکارہوئیں، اس سال مجموعی طور پر20 فلمیں ریلیزہوئیں جن میں14 پنجابی اور 6 اردو فلمیں شامل تھیں جبکہ پشتو زبان کی گیارہ فلمیں بھی ریلیز ہوئیں۔ ان فلموں میں ''دی سسٹم ، سلطنت ، نامعلوم افراد، آپریشن O21، زندہ بھاگ، سجلوے، کلر، پینڈو پرنس، دل جلے، ایہوکڑی لینی اے، پیاسا'' قابل ذکر ہیں۔

نوجوان ہدایتکارنبیل قریشی کی نئی ٹیم کے ساتھ بننے والے فلم'' نامعلوم افراد '' سال کی سب سے کامیاب ترین فلم ثابت ہوئی جس نے گیارہ کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا۔ اس کے علاوہ پاکستانی فلم ''زندہ بھاگ'' میں بالی وڈ کے ورسٹائل اداکارنصیرالدین شاہ نے اداکاری کے جوہردکھائے بلکہ سپرماڈل آمنہ الیاس بھی پہلی مرتبہ بڑی سکرین پرجلوہ گرہوئیں۔ اس فلم کی میکنگ سے قبل نصیرالدین شاہ متعدد بار پاکستان آئے اورانہوںنے نوجوان فنکاروں کے ہمراہ باقاعدہ ورکشاپ بھی کی۔

زیبا بختیار نے بھی کئی سال بعد ''آپریشن 021'' کے عنوان سے بین الاقوامی معیار کے مطابق فلم بنائی لیکن سینما مالکان نے چند دن بعد ہی فلم سینما گھروں سے اتار دی جس سے انہیں بہت زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا، اس سال مجموعی طور پر ایک سوچار فلمیں ریلیز ہوئیں جس سے سینما انڈسٹری کو بہت فائدہ ہوا اور ملک کے مختلف شہروں میں چھ نئے سینما گھر بھی وجود میں آئے۔

اس سال بالی وڈ کی 46 فلمیں ''ڈیڑھ عشقیہ ،جے ہو ، ہسی تو پھنسی، غنڈے، ہائی وے،گلاب گینگ، کوئین، ٹوٹل سیاپا، بے وقوفیاں، گینگ آف گھوسٹ، راگنی ایم ایم ایس ٹو، ڈکشکیوں، شادی کے سائیڈ ایفکٹس ،او تیری، ینگستان، بھوت ناتھ ریڑنز، ٹو اسٹیٹس، کانچی، ریوالور رانی، ہوا ہوائی، دی ایکسپوژ، ہیرو پتنی، کوچڈیاں، سٹی لائٹس، (ہولی ڈے)، فگلی، ہمشکلز، اک ولن، بوبی جاسوس، لے کر ہم دیوانہ دل، یارب، (ہیٹ سٹوری ٹو)، کک، انٹریٹمنٹ، سنگھم ریٹرنز، مردانی، راجہ نٹورلال، کریچرتھری ڈی، فائنڈنگ فینی، دعوت عشق، خوبصورت، بینگ بینگ، (حیدر)، ہیپی نیوائیر، سپر نانی، دی شوقین، کل دل، ہیپی اینڈنگ، انگلی، ایکشن جیکشن، پی کے، لنگا اور اگلی'' سمیت دیگرشامل ہیں جبکہ بالی وڈ سٹاراکشے کمارکی فلم ''ہولی ڈے'' کو پہلے عام نمائش کا سنسر سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا اورچارروزہ نمائش کے بعد اس کی نمائش پر پابندی لگا دی گئی۔

اسی طرح ''ہیٹ سٹوری ٹو'' اور'' راگنی ایم ایس ایس ٹو '' کو بھی قابل اعتراض سین کی وجہ سے سنسرسرٹیفکیٹ جاری نہ کیا گیا ۔ شاہد کپور کی فلم ''حیدر'' کو بھی متنازعہ موضوع کی وجہ سے ریلیز کی اجازت نہ مل سکی ۔ اسی سال ہالی وڈکی 34 فلمیں بھی پاکستانی سینما گھروں کی زینت بنیں جبکہ پہلی بارایک ترکش فلم''محبت ایک اتفاق'' بھی ریلیز کی گئی جس کامیڈیا پارٹنر ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' تھا۔ اس فلم کو اچھا رسپانس ملا۔ اس سال بھی لالی وڈمیں فلمسازی کا رجحان کم رہا البتہ نئے آنے والے لوگوں نے بہت سی فلمیں شروع کیںجنہیں آئندہ سال ریلیز کیا جائے گا۔

علی ظفر نے بھی فلمسازی کے میدان میں اترنے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے اورانہوں نے اس سلسلہ میں نوجوان رائٹرزسے ملاقاتیں بھی شروع کردی ہیں۔ دیکھا جائے تو فلم انڈسٹری کے مقابلے میں پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری نے پہلے سے زیادہ ترقی کی اور اس سال نہ صرف انڈسٹری میں بہت سے نئے فنکار متعارف کرائے گئے ہیں بلکہ ڈرامہ پروڈکشنز میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس سال پرائیویٹ پروڈکشن نے دو سو سے زائد ڈرامے پروڈیوس کئے، پاکستانی ڈرامے نے بھارت میں بھی تہلکہ مچادیا۔

ہالی وڈ اورمغربی میوزک انڈسٹری پرنظر ڈالی جائے توپاپ سٹارشاکیرا کا جادو سرچڑھ کربولا۔ دنیاکے سب سے مقبول کھیل فٹ بال کے ورلڈ کپ کیلئے انہیں ایک مرتبہ پھر گانے کا موقع دیاگیا اوردنیا بھرمیںان کی مقبولیت کے چرچے دوبارہ سے عام ہوئے۔ اسی طرح ہالی وڈ کی فلمیں اورفنکاروں کی مقبولیت میں کسی قسم کی کوئی واقع نہیں ہوئی۔ ہالی وڈ فلمیں امریکہ، کینیڈا، مڈل ایسٹ اورمغربی ممالک کی طرح بھارت اورپاکستان میں بھی بے حد پسند کی گئیں۔

ہالی وڈسٹارجونی ڈیپ، انجلیناجولی، ٹام کروز، سنڈاربلاک، لیونارڈوکیپریو، ڈینزل واشنگٹن،براڈپٹ، رسل کرو، نیکلس کیج،کینو ریوز، ون ڈیزل، سکارلٹ جونز، نکول کڈمین، کیمرون ڈیاز سمیت دیگرکی مقبولیت میں اضافہ ہواجبکہ ہالی وڈ فلموںمیں '' ٹرانسفارمرز، گارڈین آف دی گلیکسی،میلفشنٹ، ایکس مین، کیپٹن امریکہ، دی امیزنگ سپائیڈرمین، ڈان آف دی پلانٹ آف دی ایپس، دی ہنگر گیمز، انٹریسلر، ہاؤ ٹوٹرین یورڈریگن ٹو '' سمیت دیگرفلمیں باکس آفس پرچھائی رہیں۔

پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل کے بینرتلے کراچی ، اسلام آباد اورلاہورمیں فیشن ویک کا انعقاد جاری رہا۔ جس میں معروف فیشن ڈیزائنرز نے ملبوسات، جیولری کے منفرد ڈیزاء متعارف کروائے۔ جہاں برائیڈل ویک میں عروسی ملبوسات دکھائی دیئے، وہیں موسم کی مناسبت اورتہواروں کے مطابق بھی فیشن شوز کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان ڈیزائنرز نے ملک ہی نہیںبیرون ممالک بھی فیشن شو کا انعقاد کیا۔ برطانیہ اوردوہامیں ہونے والے فیشن شو بہت کامیاب رہے اوران میں فلمی ستاروں نے بھی ریمپ پرکیٹ واک کی۔

پاکستان میوزک انڈسٹری زوال کا شکار رہی ۔ ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' کے تعاون سے ریلیز کیاجانے والا پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار استاد راحت فتح علی خاں کے میوزک البم ''بیک ٹولو'' کے علاوہ کسی بھی گلوکار کا البم زیادہ مقبولیت حاصل نہ کرسکا،راحت فتح علی خان اک البم''بیک ٹو لو'' کے گیت کافی مقبول ہوئے ،خاص طور پر خلیل الرحمن قمر کا لکھا ہوا گیت''محبت بھی ضروری تھی بچھڑنا بھی ضروری تھا'' بہت زیادہ مقبول ہوا۔

دوسری جانب راحت فتح علی خاں نے ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب تعلیم کے فروغ کیلئے چلائی جانے والی مہم ''آؤپڑھاؤ'' کیلئے گایا گیت ناروے کے شہر اوسلو میں منعقدہ 'نوبل پیس پرائز' کی تقریب میں پرفارم کیا اورخوب داد حاصل کی۔ یہ پہلا موقع تھا جب راحت فتح علی خاں نوبل پرائز کی تقریب میں پرفارم کررہے تھے۔ گلوکارہ عینی ایک سال کے بعد شوبز میں دوبارہ واپس آئیں لیکن انہیں زیادہ کامیابی نہ مل سکی۔ اس سال ایک نیا رجحان بھی دیکھنے کو ملا کہ زیادہ تر گلوکاروں نے سیاسی جماعتوں کے لئے ترانے گائے لیکن جو ترانہ سب سے زیادہ مقبول ہوا وہ عطا ء اللہ عیسی خیلوی کا پاکستان تحریک انصاف کے لئے گایا گیا ''جب آئے گا عمران'' بہت زیادہ مقبول ہوا۔

اس کے ساتھ ساتھ کئی فنکار سیاسی طور پر بہت زیادہ متحرک ہوئے جن میں کاشف محمود، سلمان احمد، امین اقبال اور دیگر شامل ہیں۔ پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں سے راج کرنے والے اداکار مصطفی قریشی پاکستان پیپلز پارٹی کو خیر باد کہہ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔ معروف اداکارہ کنول رکن پنجاب اسمبلی بننے کے بعد سال بھر خاصی مصروف نظرآئیں اورانہوں نے فنکاروں کی فلاح کیلئے بہت کام کیا۔ ایک طرف تومستحق فنکاروںکوچھ ماہ سے رکے چیک دلوائے تودوسری جانب فنکاروںکے مفت علاج ومعالجہ میںبھی ان کی کارکردگی بڑی نمایاں رہی۔ ان کی کارکردگی کودیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے انہیں مزید داریاںبھی سونپ دی ہیں۔

سال بھرپاکستان کے فنکاراورگلوکارامریکہ، کینیڈا، مڈل ایسٹ، یورپ، ساؤتھ افریقہ اوربھارت سمیت دیگرممالک میں منعقدہ پروگراموں اورمیوزک کنسرٹس میں پرفارم کرتے رہے۔ گلوکارعاطف اسلم، شازیہ منظور، ندیم عباس لونے والہ، سائرہ نسیم، حمیراچنا، راگا بوائز، فلک شبیر، مظہرراہی، علی حیدر، سجاد علی، شاہدہ منی، سارہ رضا، علی عباس، امانت علی، کیوبی، فریحہ پرویز، شجاعت علی خاں، اسد عباس سمیت دیگرمختلف ممالک میں پرفارم کرتے رہے اور خوب داد سمیٹی ۔ جہاں فنکاروں کے میوزک کنسرٹس میں بھارتی گلوکاروں نے بھی پرفارم کیا، وہیں پاکستانی اورہندوستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد ان پروگراموں میں شریک ہوئی۔ دوسری جانب معروف کوریوگرافراورڈانسروہاب شاہ نے بھی ملک اوربیرون ملک بہت سے پراجیکٹ میں اپنے فن کامظاہرہ کیا۔

اس حوالے سے شوبز کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ سال 2014ء میں بہت سی کامیابیاں ملیں اوربہت سی ناکامیاں بھی، لیکن اب ہم سب کواپنی خامیوں پر گہری نظرڈالتے ہوئے مزید بہترکام کرتے ہوئے کامیابیاں اپنے نام کرنی ہیں۔ فلم، ٹی وی، تھیٹر، میوزک، فیشن اورڈانس سمیت دیگرشعبوںمیں کام کرنے والے نوجوانوںکو زیادہ سے زیادہ کام کرنے کے مواقع فراہم کرنا ہونگے تاکہ نوجوان اپنی بہترین صلاحیتوں کے ذریعے 2015ء میں پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرسکیں۔
Load Next Story