گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک بھر میں احتجاج

کراچی میں گرومندرکے مقام پرجمعیت علما پاکستان کا احتجاج جب کہ لاہور میں جماعۃ الدعوۃ نے بڑی ریلی نکالی


ویب ڈیسک January 16, 2015
کچہری چوک ملتان میں متحدہ شہری محاذ کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ فوٹو:فائل

فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخاکہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف عالم اسلام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے جبکہ ملک بھر میں خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق گستاخانہ خاکوں کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں عوام کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے اور کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سیاسی و مذہبی اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے مظاہرے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ جمعیت علما پاکستان کی جانب گرومندر چورنگی کے قریب گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اسی طرح نوابشاہ میں مجلس وحدت المسلمین کے زیراہتمام گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جب کہ جماعت اسلامی کی جانب سے کبیر مسجد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جیکب آباد میں جمعیت علمائے اسلام( ف)کے تحت گستاخانہ خاکوں کے خلاف ضلع دفترسے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔


لاہور میں جماعت الدعوۃ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ سعید کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ امت مسلمہ کو متحد ہوجانا چاہیئے ورنہ مغرب کی جانب سے مستقبل میں ہی اسی قسم کی ناذیبا حرکتیں جاری رہیں گی، تحریک صراط مستقیم نے پنجاب اسمبلی سے پریس کلب تک ریلی نکالی، شرکاء نے توہین آمیز خاکوں کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی جبکہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے،کچہری چوک ملتان میں متحدہ شہری محاذ کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے، ملتان کے وکلاء نے گستاخانہ خاکوں کیخلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اسی طرح مانسہرہ میں بھی وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ فرانسیسی جریدے کا دوبارہ گستاخانہ خاکے شائع کرنا اُمت مسلمہ کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے اور اظہار رائے کی آزادی کے نام پر گستاخانہ اشاعت کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی ،اسی طرح جھنگ میں وکلاء نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور ریلی نکالی۔


دوسری جانب مذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم تحریک حرمت رسول ﷺ کے سربراہ مولانا امیر حمزہ کا کہنا ہے کہ اگر یورپی ممالک گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے متحد ہوسکتے ہیں تو تمام 57 اسلامی ممالک کو بھی پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کے لیے متحد ہوجانا چاہیے، انہوں نے مسلم ممالک کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ توہین رسالت ﷺ کے مرتکب ہونے والوں کے خلاف ایک عالمی قانون کا مطالبہ کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں