ایف بی آرکاٹیکس نیٹ توسیع اقدامات واپس لینے سے پھرانکار

ٹیکس چھوٹے تاجروں پر لاگو نہیں ہوتا بلکہ پوش علاقوں میں قائم کاروباری یونٹس و شاپنگ مالز پر لاگو ہوتا ہے، ایف بی آر


Irshad Ansari January 17, 2015
تاجروں کی جانب سے شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ اس ایس آر او کو اگر واپس نہیں لینا تو اس میں ترامیم کی جائیں اور ترامیم ہونے تک ایس آر او کو معطل کیا جائے۔ ذرائع فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے دوبارہ پھر بجٹ میں اعلان کردہ ٹوٹیئر پالیسی کے تحت تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کسی بھی قسم کی ترمیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور تاجروں پر واضح کیا ہے کہ یہ ٹیکس چھوٹے تاجروں پر لاگو نہیں ہوتا بلکہ پوش علاقوں میں قائم کاروباری یونٹس و شاپنگ مالز پر لاگو ہوتا ہے۔

اس ضمن میں جمعرات کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ہیڈ کوارٹرز میں تاجروں اور ایف بی آر کی ٹیم کے درمیان تفصیلی مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں تاجروں کی ٹیم کی قیادت میاں عبدالمنان نے کی جبکہ ایف بی آر کی ٹیم کی قیادت چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے کی۔ ذرائع کے مطابق تاجروں نے ایف بی آر پر زور دیا کہ یا تو ٹوٹیئر پالیسی کے تحت ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے جاری کردہ ایس آر اونمبر 608(I)/2014واپس لیا جائے یا پھر اس میں ترمیم کی جائے اور تاجروں نے اس معاملے میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب و میاں حمزہ شہباز کے ساتھ ملاقاتوں کا بھی حوالہ دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ تاجروں کی جانب سے شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ اس ایس آر او کو اگر واپس نہیں لینا تو اس میں ترامیم کی جائیں اور ترامیم ہونے تک ایس آر او کو معطل کیا جائے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ تاجروں پر واضح کیا گیا ہے کہ ایف بی آر کو ریونیو کے حوالے سے شدید مسائل کا سامنا ہے اور ملک کو درکار وسائل کیلیے ایف بی آر کا ریونیو کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔