افغان صدر اشرف غنی نے گستاخانہ خاکوں کو ’اسلام کی تضحیک‘ قرار دے دیا
گستاخانہ خاکوں کی اشاعت مذہبی اقدار کے لئے تباہ کن ہیں، اشرف غنی
افغان صدر اشرف غنی نے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو 'اسلام کی تضحیک' قرار دیتے ہوئے ان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے حضرت محمد ﷺ کے خاکوں کی اشاعت اسلام اور مسلم دنیا کی تضحیک ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں مذہبی اقدار کے لئے تباہ کن قرار دیا۔ میگزین کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت انتہائی غیر ذمہ دارانہ فعل ہے۔
افغان صدر نے چند روز قبل فرانسیسی اخبار کے دفتر پر حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سنگین جرم قرار دیا۔
واضح رہے کہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو نے اپنے کور پیج پر حضرت محمد ﷺ کے خاکے جاری کئے جس کے بعد پاکستان اور افغانستان سمیت دنیا بھر میں فرانسیسی میگزین کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے حضرت محمد ﷺ کے خاکوں کی اشاعت اسلام اور مسلم دنیا کی تضحیک ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں مذہبی اقدار کے لئے تباہ کن قرار دیا۔ میگزین کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت انتہائی غیر ذمہ دارانہ فعل ہے۔
افغان صدر نے چند روز قبل فرانسیسی اخبار کے دفتر پر حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سنگین جرم قرار دیا۔
واضح رہے کہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو نے اپنے کور پیج پر حضرت محمد ﷺ کے خاکے جاری کئے جس کے بعد پاکستان اور افغانستان سمیت دنیا بھر میں فرانسیسی میگزین کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔