قومی پلیئرز ورلڈ کپ میں فاتحانہ آغاز کے لیے بے قرار

1992 کے ہیرو انضمام الحق صہیب مقصود کی درخواست پر ٹپس دینے نیشنل اکیڈمی پہنچ گئے

سابق کپتان کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے ورلڈکپ میں نیچرل انداز میں کھیلوں گا۔ فوٹو اے ایف پی/فائل

LONDON:
صہیب مقصود کو ٹپس دینے کیلیے ورلڈ کپ 1992 کے ہیرو انضمام الحق نیشنل اکیڈمی پہنچ گئے، نوجوان بیٹسمین کا کہنا ہے کہ سابق کپتان کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے ورلڈکپ میں نیچرل انداز میں کھیلوں گا۔

تفصیلات کے مطابق صہیب مقصود کو انضمام الحق کا جانشین کہا جارہا ہے،نوجوان بیٹسمین نے سابق کپتان سے ملنے اور رہنمائی لینے کی خواہش ظاہر کی تھی، ہیڈ کوچ وقار یونس نے ان کی اس خواہش کااحترام کرتے ہوئے اورانضمام کو اکیڈمی آنے کی دعوت دی جو انھوں نے قبول کرلی اوروہاں جاکر صہیب کو ٹپس دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ 1992کے ہیرو نے انھیں نیچرل انداز میں کھیلنے اور وکٹ پر ٹھہرکر اسٹروکس کیلیے بہتر گیندوں کا انتظار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔


انضمام نے بتایا کہ آسٹریلیا کی وکٹوں کو ہوا بنا دیا گیا ہے جو اچھا اسٹروک میکر ہو کامیاب ہوگا۔ دریں اثنا صہیب مقصود نے ملتان میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بھی اپنی کمر کی انجری کونہیں بھلا سکا، وہ مشکل دور ایک ڈرائونے خواب کی مانند تھا،کچھ کردکھانے کی دھن نے قومی ٹیم کا حصہ بنا دیا، ان کا کہنا تھا کہ کیریئر کے دوران ہونے والی شدید انجری کے بعد ڈاکٹرز نے کرکٹ میں واپسی کے امکانات صرف 20فیصد قرار دیے تھے،تاہم ملک کی نمائندگی کے جذبے نے حوصلہ پست نہ ہونے دیا۔

بالآخر سخت محنت کے بعد آج اس مقام پر ہوں کہ ورلڈکپ میں شرکت کا موقع مل رہاہے،انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے میگا ایونٹ میں پورے اعتماد اور عزم کے ساتھ شرکت کررہے ہیں، کوشش ہوگی کہ کوئی اضافی دبائو لیے بغیر اپنی صلاحیتوں سے انصاف کرتے ہوئے ٹائٹل کی جانب قدم بڑھائیں۔

انھوں نے بتایا کہ قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے بھی ایک ملاقات میں نیچرل انداز میں کھیلنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھل کر اپنے اسٹروکس کھیلنے والے بیٹسمین زیادہ رنز بناتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں پہلامیچ ہی بھارت کے خلاف ہونے کی وجہ سے تمام قومی کھلاڑی فاتحانہ آغاز کرنے کے لیے بے قرار ہیں،اس بار کامیابی حاصل کرکے ورلڈکپ میں روایتی حریف کو نہ ہرانے کی روایت ختم کرنے کیلیے پوری جان لڑائیں گے، میگاایونٹ کے لیے تمام کھلاڑیو ں نے سخت محنت کی ہے جس کی وجہ سے اچھی توقعات ہیں۔
Load Next Story