کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 اعلیٰ سرکاری افسران اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک

گلشن اقبال میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ڈپٹی ڈائریکٹرلینڈ کے ایم سی اورڈائریکٹرنیشنل ہائی وے اتھارٹی جاں بحق ہوگئے۔


Staff Reporter January 19, 2015
ناظم آبادگول مارکیٹ میں موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل اور 48 سالہ فاروق خان ہلاک ہوگئے۔ فوٹو: ایکسپریس

SUKKUR: شہر میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے دوران 2اعلیٰ سرکاری افسروں، ڈاکٹر اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال میں وفاقی اردویونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس کے قریب نامعلوم ملزمان نے سفیدرنگ کی سرکاری ڈبل کیبن گاڑی رجسٹریشن نمبر GP-8557 پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈپٹی ڈائریکٹرلینڈ کے ایم سی 50سالہ طلعت یوسف اورڈائریکٹرنیشنل ہائی وے اتھارٹی 48سالہ سہیل یوسف بھٹی جاں بحق ہوگئے۔ایس پی گلشن اقبال عابدقائم خانی نے ایکسپریس کوبتایاکہ حسن اسکوائر سے نیپا کی جانب جانے والے راستے پر 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے عقب سے آکرگاڑی پر فائرنگ کی اورفرار ہوگئے۔

واضح رہے کہ مقتول ڈپٹی ڈائریکٹرلینڈطلعت یوسف روزنامہ ایکسپریس کے اسپورٹس رپورٹر زبیرخان کے بڑے بھائی تھے۔زبیر خان نے بتایا کہ طلعت یوسف گلشن اقبال کے رہائشی اور3بچوں کے والد تھے،حالیہ دنوں میں وہ لیاری ایکسپریس وے پروجیکٹ پر کام کررہے تھے ،انھیں ایک گولی پیٹ میں لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔فیڈرل بی ایریا بلاک 16مکان نمبرB/161 کے رہائشی 55 سالہ ڈاکٹر فاروق احمد کو نامعلوم ملزمان نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب فائرنگ کرکے ہلاک کردیا، مقتول ڈاکٹرفاروق کاگلبرگ بلاک 12 میں پرائیوٹ کلینک ہے جو رات دیرتک کھلا رہتا ہے، واقعے کے وقت ڈاکٹر فاروق اپنا کلینک بند کر کے گھرآرہے تھے کہ نامعلوم ملزمان نے ان پر حملہ کردیا،مقتول 3بچوں کے والد تھے۔

ناظم آبادگول مارکیٹ نور ایمان امام بارگاہ کے قریب موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل53 سالہ عبد الغفوراور 48 سالہ فاروق خان ہلاک ہوگئے،مقتول فاروق پولیس بیرک میں رہائش پزیر تھا جبکہ اس کاآبائی تعلق ہری پور ہزارہ سے تھاجبکہ عبد الغفور اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا جبکہ اس کا آبائی تعلق فیصل آباد تھا، مقتولین کافی عرصے سے ناظم آباد تھانے میں تعینات تھے، مقتولین کی نماز جنازہ بعد نماز عصر ڈی آئی جی آفس گلبرگ میں ادا کی گئی جس میں ڈی آئی جی ویسٹ اورایس ایس پی سینٹرل کے علاوہ پولیس کے دیگر افسران و اہلکاروں نے شرکت کی ،نماز جنازہ میں آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی نے شرکت کرانا گوارہ نہیں سمجھا۔

ناظم آبادکے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک اورواقعے میں دہشت گردوں نے ناظم آباد نمبر 3عباسی شہید اسپتال کے قریب ریلوے پھاٹک سے متصل گولڈن بیکری پرفائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں بیکری کامالک 45 سالہ ریحان ہلاک ہو گیا ،واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اورکاروبار بند ہوگیا،مقتول ناظم آباد گول مارکیٹ کا رہائشی تھا۔رضویہ کے علاقے لسبیلہ پل کے نیچے ندی سے30سالہ شخص کی ہاتھ پاؤں بندھی بوری بندلاش ملی، مقتول کو ملزمان نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کیا،مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی۔

مائی کلاچی روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 58 سالہ فتح میرہلاک ہوگیا،مقتول این ایل سی میں مزدوری کرتا تھا ،وہ سلطان آباد کا رہائشی جبکہ اس کا آبائی تعلق پشاور سے تھا،مقتول8بچوں کاباپ تھا۔سائٹ لیبراسکوائر کے فلیٹ نمبر 106 میں پراسرار طور پر فائرنگ سے 35 سالہ ملک اجمل ہلاک ہوگیا، فلیٹ سے لاش کے قریب سے پستول اورٹیبل پر شراب کی بوتلیں اوردیگر کئی اشیا بھی موجودتھیں،پولیس نے واقعے کو ابتدائی طور پرخود کشی قرار دیا ہے۔ نیوٹاؤن کے علاقے شرف آبادمیں جمال الدین افغانی روڈپر پولیس موبائل کے قریب موٹرسائیکل پر سوار 2 نامعلوم ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوگئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

لیاری کے علاقے بغدادی عیدولین میں نامعلوم ملزمان دکان پردستی بم پھینک کر فرارہوگئے جوخوش قسمتی سے پھٹ نہیں سکا ،پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا جس نے بم کو ناکارہ بنادیا گیا۔ لیاری غریب شاہ مزارکے قریب گینگ وار کے عذیر بلوچ اور بابا لاڈلا گروپ کے کارندوں میں مورچہ بند فائرنگ کی زد میں آکر25 سالہ حبیب زخمی ہو گیا۔شہر میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تیزی کے بعدسے پولیس رات کی تاریکی میں سڑکوں سے غائب ہو کرتھانوں تک محدود ہوگئی ہے۔

پولیس افسران کا کہنا ہے کہ جب اپنی جان سلامت رہے گی تو کسی شہری کی جان کی حفاظت کر سکیں گے ابھی تو دہشت گرد ہمارے پیچھے لگے ہیں لہذا افسران بالا کی طرف سے بھی احکام ملے کے رات کے وقت بے وجہ سڑکوں پرگشت کرنے سے گریز کریں،رات کے وقت کسی مشتبہ گاڑی کوروکنے کی بھی کوشش نہ کی جائے۔ دریں اثنا قائد آباد گلشن بونیرمیں ہفتے کی شب زخمی ہونے والا10 سالہ حنیف دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نجی اسپتال میں دم توڑ گیا،ورثا نے جنازے کے وقت قائد آباد روڈ پر احتجاج کیا اورقاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں