پنجاب میں پیٹرول بحران سے نمٹنے کیلئے 300 آئل ٹینکرز کراچی سے روانہ
پیٹرول بحران کی وجہ سے لاہور کالج فار ویمن یونی ورسٹی نے آج ہونے والے پرچے ملتوی کردئیے ہیں
پنجاب بھر میں پیٹرول بحران اور حکومتی دعوؤں کا دوسرا ہفتہ شروع ہوگیا ہے لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ عوام کو پیٹرول ملنا مشکل ہوتا جارہا ہے جب کہ بحران سے نمٹنے کے لئے 300 آئل ٹینکرز کراچی سے روانہ کر دیئے گئے۔
وزیراعظم نوازشریف کے نوٹس کے باوجود حکومت پیٹرول کے بحران پر قابو نہیں پا سکی۔ راولپنڈی، لاہور اور ملتان سمیت پنجاب بھر میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے۔ 90 فیصد سے زائد پیٹرول پمپس بند پڑے ہیں اور جہاں پیٹرول دستیاب ہے وہاں موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ لوگ کئی کئی گھنٹے انتظار کرکے پیٹرول لینے پر مجبور ہیں۔ پیٹرول بحران کی وجہ سے لاہور کالج فار ویمن یونی ورسٹی نے طالبات کی درخواست پر آج ہونے والے پرچے ملتوی کردئیے ہیں، ملتوی کئے گئے پرچے 24 جنوری کو ہوں گے۔
لاہور میں سی این جی اسٹیشنز کھلے ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر کسی قدر پبلک ٹرانسپورٹ نظر آرہی ہے لیکن راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، چنیوٹ، حافظ آباد، چنیوٹ اور دیگر اہم شہروں میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ لمبی قطاریں عوام کے اعصاب کا امتحان لے رہی ہیں۔ مریض اور اسپتالوں میں جانے والے بھی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں جب کہ کرایوں اور کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ دوسری جانب پیٹرول کی قلت کے باعث پمپس پر لمبی قطاروں میں کھڑے عوام کا صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کے نوٹس کے باوجود حکومت پیٹرول کے بحران پر قابو نہیں پا سکی۔ راولپنڈی، لاہور اور ملتان سمیت پنجاب بھر میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے۔ 90 فیصد سے زائد پیٹرول پمپس بند پڑے ہیں اور جہاں پیٹرول دستیاب ہے وہاں موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ لوگ کئی کئی گھنٹے انتظار کرکے پیٹرول لینے پر مجبور ہیں۔ پیٹرول بحران کی وجہ سے لاہور کالج فار ویمن یونی ورسٹی نے طالبات کی درخواست پر آج ہونے والے پرچے ملتوی کردئیے ہیں، ملتوی کئے گئے پرچے 24 جنوری کو ہوں گے۔
لاہور میں سی این جی اسٹیشنز کھلے ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر کسی قدر پبلک ٹرانسپورٹ نظر آرہی ہے لیکن راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، چنیوٹ، حافظ آباد، چنیوٹ اور دیگر اہم شہروں میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ لمبی قطاریں عوام کے اعصاب کا امتحان لے رہی ہیں۔ مریض اور اسپتالوں میں جانے والے بھی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں جب کہ کرایوں اور کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ دوسری جانب پیٹرول کی قلت کے باعث پمپس پر لمبی قطاروں میں کھڑے عوام کا صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔