بھارت میں زیر نمائش فلمیں سیٹلائٹ سسٹم سے پاکستانی سنیما میں دکھانے کی تیاریاں

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ’’یو ایف او ‘‘ نامی ایک بھارتی کمپنی نے اس سلسلہ میں ایک بہت بڑا نیٹ ورک تیارکیا تھا۔

پہلے مرحلہ میں لاہور کے دو جب کہ سرگودھا کے ایک سینما گھروں میں سامان پہنچا دیا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

بھارت میں سیٹلائٹ سسٹم ٹیکنالوجی کے ذریعے سینما گھروں میں کامیابی سے جاری فلموں کی نمائش کواب پاکستانی سینما میں بھی متعارف کروانے کیلیے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

مقامی کمپنی نے سیٹلائٹ کے ذریعے بالی ووڈ اسٹارزکی فلمیں دکھانے کیلیے چند پاکستانی سینما گھروں میں سسٹم نصب کیے ہیں جب کہ اس تجربہ کی کامیابی کے بعد مزید سینما گھروں میں اسی طرح کے سسٹم نصب کیے جائیں گے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ''یو ایف او '' نامی ایک بھارتی کمپنی نے اس سلسلہ میں ایک بہت بڑا نیٹ ورک تیارکیا تھا۔ اس نیٹ ورک میں سیٹلائٹ کے ذریعے پہلے فلم کو ڈاؤن لوڈ کیا جاتا ہے اور اس کے بعد فلم کی نمائش ہوتی ہے۔


یہ سسٹم بھارت میں جہاں منافع بخش ثابت ہوا ہے وہیں ملک بھر میں پھیلے سینما گھروں کی اکثریت نے اس سے استفادہ کیا لیکن اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے فلم کی کوالٹی متاثرہوئی ہے کیونکہ اس وقت دنیا بھر میں بہترین کوالٹی کی فلم امریکہ کے تیارکردہ ڈیجیٹل پراجیکٹر کے ذریعے دیکھی جاتی ہے جس کا معیار''سیٹلائٹ سسٹم''سے بہت اچھا ہے۔ ڈیجیٹل پراجیکٹر نے فلم اورسینما کے بزنس کو زبردست کامیاب بنایا۔ لیکن بھارت میں بہت سے سینما گھراس مہنگی ٹیکنالوجی کونہیں خرید پاتے تھے اورانہیں بھاری مالی نقصان کا سامنا تھا۔

ایسے میں بھارتی سینما گھروں کی اکثریت نے اس ٹیکنالوجی کا توڑ کرنے کیلیے سیٹلائٹ سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا اوراس کو ''ای سینما'' کا نام دیا گیا۔ یہ ٹیکنالوجی بھارت میں بہت کامیاب رہی اور اب اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کیلیے ایک پاکستانی کمپنی نے '' ای ٹیکنالوجی '' کوسینماگھروں میں متعارف کروانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ پہلے مرحلہ میں لاہور کے دو جب کہ سرگودھا کے ایک سینما گھروں میں سامان پہنچا دیا گیا ہے ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے صرف بالی وڈ فنکاروں کی فلمیں دیکھی جاسکیں گی اورجن سینما گھروں میں یہ سسٹم نصب کیا جائے گا وہاں دنیا کی سب سے جدید ٹیکنالوجی ''ڈی سینما'' کی فلموں کی نمائش نہیں ہوسکے گی۔ اس صورتحال میں سینما حلقے کشمکش کا شکاردکھائی دے رہے ہیں۔
Load Next Story