پٹرول بحران حکومتی نااہلی کا ثبوت ہے صدر راولپنڈی چیمبر
سب جانتے ہیں سردیوں میں پٹرول کی کھپت بڑھتی ہے، حکومت سو کیوں رہی تھی
WASHINGTON:
راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید اسد مشہدی نے کہا ہے کہ پٹرول کا حالیہ بحران حکومتی اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس کا قومی سلامتی کے ساتھ براہ راست رابطہ ہے۔
حکومت نے کاروباری برادری کو سہولت دینا تو درکنار عام آدمی کیلیے مسائل پیدا کردیے ہیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں 60 فیصد کمی ہوئی جبکہ ملک میں محض 27 فیصد کمی کی گئی، وزارت پٹرولیم کی بیان کردہ توجیہات سمجھ سے بالاتر ہیں، عام آدمی بھی جانتا ہے کہ سردیوں میں سی این جی کی بندش سے پٹرول کی کھپت میں اضافہ ہو جاتا ہے تو حکومت کیوں سو رہی تھی، پی ایس او کی چیخ پکار پر بھی توجہ نہ دی گئی، وزارت تجارت اور وزارت پٹرولیم اپنی ذمے داریاں قبول کریں اور قلت کے فوری خاتمے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔
راولپنڈی چیمبر میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کی تقدیر بدلنے کے وعدے عوام کیلیے سراب ثابت ہوئے، جس ملک میں پبلک ٹرانسپورٹ، ایمرجنسی سروس، صحت و تعلیم اورآمد رفت کے دیگر ذرائع معطل ہو جائیں وہاں ترقی کیسے آئے گی، اوگرا کو قربانی کا بکرا بنانے یا کسی دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے سے بہتر ہے کہ حکومتی ادارے اپنی نا اہلی کوقبول کریں اور ملوث اور نااہل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، قومی سلامتی کے اس اہم ایشو میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
صدر راولپنڈی چیمبر نے کہا کہ حالات بتا رہے ہیں کہ آنے والا بحران بجلی کی شدید ترین لوڈشیڈنگ کا ہو گا کیونکہ ملک میں فرنس آئل کی قلت پیدا ہو گئی ہے اور حکومتی سست روی اور ناقص پالیسیوں سے کاروباری سرگرمیوں کو پہلے ہی نقصان پہنچ رہا ہے اور اب حالات عام آدمی کو متاثر کر رہے ہیں، ملکی ضروریات کا 60 فیصد پٹرول پی ایس او جبکہ 40 فیصد نجی کمپنیاں فراہم کرتی ہیں۔
حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پی ایس او 284 ارب روپے کا نادہندہ ہو چکا ہے، سرکاری آئل کمپنی اکتوبر تا دسمبر 2014 کے دوران ملکی اور بین الاقوامی اداروں کو بروقت ادائیگی میں 26 بار نا کام ہوئی جس پر بیشتر آئل کمپنیوں نے ادارے کو تیل کی سپلائی بند کر رکھی ہے، کاروباری برادری حکوت سے مطالبہ کرتی ہے کہ تمام مسائل کا دیرپا حل نکالا جائے اور بحران میں ملوث افسران اور وزرا کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید اسد مشہدی نے کہا ہے کہ پٹرول کا حالیہ بحران حکومتی اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس کا قومی سلامتی کے ساتھ براہ راست رابطہ ہے۔
حکومت نے کاروباری برادری کو سہولت دینا تو درکنار عام آدمی کیلیے مسائل پیدا کردیے ہیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں 60 فیصد کمی ہوئی جبکہ ملک میں محض 27 فیصد کمی کی گئی، وزارت پٹرولیم کی بیان کردہ توجیہات سمجھ سے بالاتر ہیں، عام آدمی بھی جانتا ہے کہ سردیوں میں سی این جی کی بندش سے پٹرول کی کھپت میں اضافہ ہو جاتا ہے تو حکومت کیوں سو رہی تھی، پی ایس او کی چیخ پکار پر بھی توجہ نہ دی گئی، وزارت تجارت اور وزارت پٹرولیم اپنی ذمے داریاں قبول کریں اور قلت کے فوری خاتمے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔
راولپنڈی چیمبر میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کی تقدیر بدلنے کے وعدے عوام کیلیے سراب ثابت ہوئے، جس ملک میں پبلک ٹرانسپورٹ، ایمرجنسی سروس، صحت و تعلیم اورآمد رفت کے دیگر ذرائع معطل ہو جائیں وہاں ترقی کیسے آئے گی، اوگرا کو قربانی کا بکرا بنانے یا کسی دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے سے بہتر ہے کہ حکومتی ادارے اپنی نا اہلی کوقبول کریں اور ملوث اور نااہل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، قومی سلامتی کے اس اہم ایشو میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
صدر راولپنڈی چیمبر نے کہا کہ حالات بتا رہے ہیں کہ آنے والا بحران بجلی کی شدید ترین لوڈشیڈنگ کا ہو گا کیونکہ ملک میں فرنس آئل کی قلت پیدا ہو گئی ہے اور حکومتی سست روی اور ناقص پالیسیوں سے کاروباری سرگرمیوں کو پہلے ہی نقصان پہنچ رہا ہے اور اب حالات عام آدمی کو متاثر کر رہے ہیں، ملکی ضروریات کا 60 فیصد پٹرول پی ایس او جبکہ 40 فیصد نجی کمپنیاں فراہم کرتی ہیں۔
حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پی ایس او 284 ارب روپے کا نادہندہ ہو چکا ہے، سرکاری آئل کمپنی اکتوبر تا دسمبر 2014 کے دوران ملکی اور بین الاقوامی اداروں کو بروقت ادائیگی میں 26 بار نا کام ہوئی جس پر بیشتر آئل کمپنیوں نے ادارے کو تیل کی سپلائی بند کر رکھی ہے، کاروباری برادری حکوت سے مطالبہ کرتی ہے کہ تمام مسائل کا دیرپا حل نکالا جائے اور بحران میں ملوث افسران اور وزرا کے خلاف ایکشن لیا جائے۔